شام: جنگ بندی کے باوجود گولہ باری

ترکی اور امریکا کے بیچ سمجھوتے کے باوجود جمعے کے روز شمالی شام کے علاقے راس العین میں گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

ادھر شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد نے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے سمجھوتے کے باوجود راس العین اور عین عیسی کے علاقوں میں جھڑپوں اور گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک اور یورپی ملک نے ترکی پر پابندی عائد کر دی

یاد رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ شمالی شام کی صورت حال کے حوالے سے امریکا اور ترکی کے درمیان ایک سمجھوتا طے پا گیا ہے۔ انقرہ میں امریکی سفارت خانے کے اندر گفتگو کرتے ہوئے پینس نے باور کرایا کہ واشنگٹن اور ترکی شام میں فائر بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔

واضح رہے یورپ کرد علیحدگی پسندوں کے شام میں داعش کے خلاف اتحادی ہے اور ترکی کرد علیحدگی پسندوں کو دہشت گرد قراد دیتا ہے .ترکی کرد علیحدگی پسندوں کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے شام کی سرزمین پر آپریشن کر ہرا ہے اس سلسلے میں اردگان نے آپریشن کے مقاصد میں لکھا ہے کہ اس کا مقصد ترکی کی جنوبی سرحدوں پر قائم کیے جانے کی کوشش ہونے والی دہشت گرد راہداری کے احتمال کو ختم کرنا اور خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

ٹرمپ نے ترکی کے ساتھ کیسا حشر کرنے کی دھمکی دے دی

روس ترکی کی حمایت میں بول اٹھا

Shares: