شامی پناہ گزینوں کےلیے ترکی "سیف زون ” بنانے کےلیےکوشاں
شامی پناہ گزینوں کےلیے ترکی "سیف زون ” بنانے کےلیےکوشاں
باغی ٹی وی رپورٹ :شام کے معاملے میں ترکی کے صدر نے اہم فیصلوں بارے تجویز دیتے ہوئے کہاہےکہ ہم شمالی شام میں ترکی جس "سیف زون” کے قیام کے لیے کوشاں ہے وہاں تقریبا 30 لاکھ شامی پناہ گزینوں کی واپسی ہو سکتی ہے۔اس سیف زون کا مقصد شامی پناہ گزینوں کو ان کے اپنے وطن میں آباد کرنا ہے.
ترکی میں اس وقت 36 لاکھ سے زیادہ شامی پناہ گزنیوں موجود ہیں۔شام جب سے جنگ میں کودا ہے تب سے شام میں آٹھ برس کی جنگ کے بعد ترکی میں عوامی اور سرکاری سطح پر ان پناہ گزینوں کو بوجھ تصور کی جا رہے ہے.
امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے والی ترکی کی فورسز شمالی شام میں ایک وسیع علاقے کی تطہیر کے لیے کوشاں ہے تا کہ کرد باغیوں کو اپنی سرحد سے دور کیا جائے اور شامی پناہ گزینوں کی واپسی کو آسان بنایا جائے۔
شام میں بشار الاسد اوردیگر جنگجو گروپس برسر پیکار ہیں.جس وجہ سے لاکھوں شامی موت کی آغوش میں جاچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہیں
اس سے قبل یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے کمیشن نے امریکی فضائی حملوں سے متعلق تحقیقات کی تھی اور بتایا کہ اتحادی فورسز نے رواں برس جنوری میں شام کے جنوبی صوبے میں متعدد فضائی حملے کیے اور ان فضائی حملوں میں ایک حملے میں 16 شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔
اقوم متحدہ کے کمشین کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی اتحادی فورسز عسکری اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ضروری ہدایات کو اپنانے میں مکمل ناکام رہے۔کمیشن نے بتایا تھا کہ ’اندھا دھند حملوں کے نیتجے میں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے اور ان کی تعداد اتنی ہے کہ یہ حملے جنگی جرائم کے مرتکب ہیں‘۔