اداکار شمعون عباسی نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہےکہ اگر لوگوں نے سوشل میڈیا پر خود ہی لوگوں کا ٹرائل کرنا ہے تو پھر عدالتیں بند کریں وہ کیوںکھلی ہیں؟ وہاں مت جائیں، انہوں نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ ادھر کسی کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوتا ہے وہاں سوشل میڈیا بھر جاتا ہے. میں نے فیروز خان کے لئے وڈیو اس لئے بنائی کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ بنائی جانی چاہیے. میں اسکو بچپن سے جانتا ہوں ، اگر وہ اپنی اہلیہ کو مارتا پیٹتا ہے تو میں اس کے خلاف سب سے پہلے وڈیو بنائوں گا. لیکن ابھی کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے. جب فیصلہ ہو گا اور فیروز خان کے خلاف کوئی فیصلہ آئیگا تو پھر بات کریں نا، کیوں کسی کی زندگی کو سوشل میڈیا پر ڈسکس کر کر کے عذاب بنا رہے ہیں. شمعون عباسی نے کہا کہ بعض
اوقات کسی کو نیچا دکھانے کےلئے یا اس کا کیرئیر زیرو کرنے کے لئے بھی چیزوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے جو کہ یقینا غلط ہے. انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں کامران شاہد کی فلم ہوئے تم اجنبی کا حصہ ہوں. اس میں میرا جو کردار ہے وہ میرے پہلے کے کرداروں سے کافی مختلف ہے مجھے بنگالی بولنی تھی آتی نہیں تھی لیکن لہجہ ویسا بنا کر بولنے کی کوشش کی.