شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی

0
38

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی

نیب رپورٹ کے مطابق فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے مشکوک ٹرانزیکشنز کے حوالے سے رپورٹ بھجوائی ،شہباز شریف اور فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کا آغاز کیا ،شہباز شریف اور خاندان نے 7 ارب روپےسے زائد کے اثاثے بنائے ،شہباز شریف اور فیملی نے آمدنی کو ظاہر کرنے کیلئے جعلی ذرائع بنائے

نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف فیملی نے ملازمین سے مل کرجعلی ذرائع بنائے اور منی لانڈرنگ کی ،ملزم محمد عثمان کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہے ،چیف فنانشل آفیسر نے منی لانڈرنگ کیلئے سہولت فراہم کی, شریف فیملی کے سی ایف او نے منی لانڈرنگ میں اہم کردار ادا کیا،

واضح رہے کہ عثمان کو گزشتہ روز نیب نے لاہور سے گرفتار کیا تھا، آج عدالت پیش کیا گیا ، عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کر دیا،عدالت نے 17 اگست کو دوبارہ پیشی کا حکم بھی دیا،ملزم محمد عثمان پرتقریباً7 ارب کی بالواسطہ وبلا واسطہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونےکاالزام لگایا گیا ہے

احتساب عدالت میں شریف گروپ آف کمپنیزکےسی ایف او محمد عثمان کےجسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، سی ایف او محمد عثمان کو عدالت میں پیش کیا گیا،نیب پراسیکیوٹر وراث علی جنجوعہ نے احتساب عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا محمدعثمان کیخلاف نیب میں گرفتارملزمان کےبیانات کی روشنی میں گرفتارکیا گیا، محمد عثمان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے، ان کی گرفتاری ٹھوس شواہدکی روشنی میں عمل میں لائی گئی۔محمدعثمان شریف فیملیزکیخلاف منی لانڈرنگ کیلئےکام کرتارہا ہے۔

نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ محمدعثمان شریف فیملیزکیخلاف منی لانڈرنگ کیلئےکام کرتارہا ہے، عدالت ملزم سے تفتیش کے لیے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا حکم دے۔ سی ایف او محمد عثمان کے وکیل علی رضا ایڈووکیٹ نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئےکہا محمد عثمان کوسیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا، 28جولائی کو چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس پرخود پریس ریلیز جاری کرائی، پریس ریلیز میں بتایا گیا منی لانڈرنگ کا ریفرنس تیار ہے جلد دائر ہوگا، نیب کی جانب سے محمدعثمان کی گرفتاری سمجھ سے باہر ہے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹرسےاستفسار کیا کیا ملزم کو بتایاگیا کس گراؤنڈ پرگرفتار کیاگیا ، نیب پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کوباقاعدہ گراؤنڈ آف اریسٹ دےدی گئی تھی۔ عدالت نے محمد عثمان سے استفسار کیا کہ آپ کو کہاں سے گرفتار کیا گیا، ملزم نے بیان میں کہا ملتان روڈپر جا رہا تھا ،2روز قبل نیب نے گرفتار کیا اور استدعا کی بیان بلڈ پریشر کا مریض ہوں ،گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد بعد ملزم محمد عثمان کو 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا اور سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی۔

گرفتار عثمان کا نام وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی نے بتایا تھا، دیگر شریک ملزمان میں محمدطاہرنقوی، مسرورانور، فضل دادعباسی، شعیب قمر اور راشدکرامت نے دوران تفتیش ملزم محمد عثمان کے کلیدی کردار کا اقرار کیا اور بتایا کہ محمد عثمان کی ہدایات پر ہی وہ تمام رقوم کا ہیر پھیر کرتے رہے

شریف فیملی کے اثاثہ جات کیوں منجمند کئے؟ نیب نے عدالت میں جمع کروایا جواب

Leave a reply