شرجیل میمن کو ملا عدالت کی طرف سے ریلیف

0
31

شرجیل میمن کو ملا عدالت کی طرف سے ریلیف

باغی ٹی وی : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شرجیل میمن کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی ہے۔

شرجیل میمن کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی نے کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ جب ملزم تفتیش میں تعاون کر رہا ہے تو گرفتاری کیوں چاہیے؟ نیب ملزم کی تضحیک کیوں کرنا چاہتا ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ بہت سے کیسز میں سامنے آیا ہے کہ تفتیشی افسر جا کر تفتیش نہیں کرتا، نیب مکمل تفتیش کرے اور ملزم کو عدالت سے سزا دلوائے.انہوں نے استفسار کیا کہ اب تک نیب کے کتنے کیسز میں ملزمان کو 14 سال سزا ہوئی ہے؟

وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ شرجیل میمن اکتوبر 2017 میں گرفتار ہوئے اور جون 2019 میں رہا ہوئے۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ شرجیل میمن کے خلاف اس کیس کی تفتیش کب شروع ہوئی؟ یہ نہ بتائیں کہ نیب اسلام آباد یا نیب کراچی، نیب کراچی یا اسلام آباد نہیں بلکہ نیب ہے۔پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ 2016 میں شرجیل میمن کے خلاف انکوائری کا حکم ہوا پھر 2017 میں تحقیقات میں تبدیل ہوئی۔

عدالت نے اس پر سوال کیا کہ جب دوسرے کیس کی انوسٹی گیشن 2017 میں ہو رہی تھی تو اس کیس کی تفتیش کیوں نہیں کی گئی۔جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ کیا تفتیشی افسر نااہل ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے؟ کسی کو تو ذمہ لینا ہے نیب ہیڈکوارٹرز کو نااہل تفتیشی کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے.

واضح رہے کہ شرجیل میمن کے خلاف دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ انھوں نے وزرت اطلاعات و نشریات میں بطور وزیر محکمے کے افسران اور اشتہاری کمپنیوں کے گٹھ جوڑ سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اشتہارات کی مد میں رقوم جاری کر کے بد عنوانی کی۔ جولائی 2013 سے جون 2015 تک ٹی وی اور ایف ایم چینلوں پر عوام میں آگہی کے لیے مہم چلائی گئی جس کی مد میں قومی خزانے کو تین ارب 27 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔

Leave a reply