شیشہ پینےدیا جائے،قائمہ کمیٹی سینیٹ کا مطالبہ

0
67

اسلام آباد:دنیا میں جہاں ماہرین صحت شیشہ پینے پر پابندی کا پرزور مطالبہ کررہے ہیں اور اسے صحت کے لیے انتہائی خطر ناک قرار دے رہے ہیں وہاں دوسری طرف پاکستان قانون سازادارے ایوان بالا میں پاکستان میں شیشہ پینے کی آزادی دینے کے لیے حکومت پر ڈباو ڈالا جارہا ہے..

اسلام آباد سے ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے ریسٹورنٹس میں شیشہ پینے پر پابندی اٹھانے اور مناسب قانون سازی کی سفارش کردی۔

وزرات صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ بھی پابندی کے حق میں نہیں جبکہ سینیٹر میاں عتیق شیخ بولے کہ لندن میں ہمارے کرکٹرز شیشہ پیتے رہ گئے اور ہم میچ ہار گئے، افسوس ہے کہ شیشے پر پابندی لگوانے کیلئے میں نے سب سے زیادہ شور ڈالا لیکن ریسٹورنٹس میں شیشے پر پابندی لگی تو شیشہ گھروں میں آگیا۔

سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں شیشہ پر عائد پابندی اٹھالی جائے، ترقی یافتہ ممالک میں شیشے پرپابندی نہیں۔میاں عتیق نے کہا کہ پاکستان میں ریستورانوں میں شیشہ پینے کی کھلی چھوٹ ہونے چاہیے

قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کی صدارت کرتے ہوئے سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہ لندن میں ہمارے کرکٹرز شیشہ پیتے رہ گئے اور ہم میچ ہار گئے۔ رکن منظور کاکڑ نے کہا کہ پہلے ایک فرد ریسٹورنٹ جا کر شیشہ پیتا تھا اب سارا گھر پیتا ہے۔ وزرات صحت کے حکام بولے کہ وزارت بھی پابندی کے حق میں نہیں ہے، پابندی سپریم کورٹ کے حکم پر لگی۔ میاں عتیق شیخ نے کہا کہ وزرات قومی صحت مناسب قانون سازی کیلئے قوائد وضوابط تشکیل دے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران سرعام دکانوں پر سگریٹ، پان کی فروخت پر پابندی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کمیٹی ممبران نے کہا کہ اس صنعت کے ساتھ 7 لاکھ افراد وابستہ ہیں، پابندیوں سے بے روزگاری بڑھے گی جس کے بعد کمیٹی نے اس معاملے پر تفصیلات طلب کر لیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں شیشہ کا نشہ کرنے والوں کی تعداد مں روز بروز اضافے کے بعد اس کے استعمال پر پابندی لگائی گئی تھی.یہ پابندی اسلام آباد،لاہور ،کراچی اور دیگر بڑے شہروں میں تعلیمی اداروں میں شیشے کے نشے کے شکار ہونے والے طلباوطالبات کے منظر عام ہونے پر لگائی گئی تھی .

Leave a reply