شہرقائد میں دو روز سے جاری احتجاج اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ پولیس نے شہر بھر میں ایک درجن مقدمات کا اندراج کر کے ٹی ایل پی کراچی کے سرپرست اعلی اور الیکشن سیل کے رہنما سمیت 100سے زائد کارکنوں گرفتار کرلیا، پولیس نے کارکنوں کی عیادت کے لئے آنیوالی تحریک لبیک کی مرکزی قیادت کو بھی گرفتار کرلیا۔
ضلع سائوتھ میں دھرنے میں ہنگامہ آرائی کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیاگیا جسے ایم پی او کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح پولیس نے جناح اسپتال کی ایمرجنسی کا گھیراو کر کے تحریک لبیک سرپرست اعلیٰ کراچی مفتی محمد مبارک عباسی اور دیگر عہدیداران کو گرفتار کر لیا گیا تحریک لبیک کی قیادت جناح اسپتال مین زخمی کارکنوں کی عیادت اور ہلاک کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کے لئے آئے تھے مرکزی رہنمائوں کی گرفتاری کے موقع پر جناح اسپتال لبیک یا رسول اللہ کے نعروں سے گونج اٹھا پولیس نے کراچی کے الیکشن سیل ذمہ دار محمد عابد قادری کو بھی گرفتار کر لیا۔ ضلع ایسٹ پولیس نے مجموعی طور پر 30 افراد کو حراست میں لے لیا۔ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق ضلع ملیر میں اسٹار گیٹ کا علاقہ سب سے زیاہ متاثر رہا ہے اور پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 16 افراد کو گرفتار کیا ہے اور ائیرپورٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ضلع ساوتھ میں کھارادار پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تھانہ بلال کالونی اور نیو کراچی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے موقع سے ہنگامہ آرائی اور جلائو گھیرائو میں ملوث 35 افراد کو حراست میں لیکر انکے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزموں کو شعبہ تفتیش کے حوالے کردیا۔اورنگی ٹاون پولیس نے ایس ایچ او سب انسپکٹر کامران اشعر کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 387 سال 2021 درج کرلیا جس میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ، مدعی مقدمہ ایس ایچ او نے بیان دیا ہے کہ اورنگی ٹاون نمبر 5 کے قریب ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے ایس ایچ او اورنگی ٹاون اور پاکستان بازار کی پولیس موبائلوں سمیت ریپڈ رسپارنس فورس (آر آر ایف)اور بکتر بند گاڑیوں پر حملہ کر کے انھیں نقصان پہنچایا جبکہ اورنگی ٹاون تھانے پر حملہ کر کے املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ ہنگامہ آرائی کے دوران ایک درجن سے زائد پولیس اہلکاروں کو تشدد اور پتھرائو سے زخمی کر دیا ، پولیس نے 10 نامزد سمیت دیگر نامعلوم صورت شناس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ مومن آباد پولیس نے ایس ایچ او مومن آباد انسپکٹر گل اعوان کی مدعیت میں بھی مقدمہ نمبر 338 سال 2021 انسداد دہشت گردی کی دفعہ سمیت دیگر دفعات کے تحت 4 نامزد اور 25 سے 30 نامعلوم صورت شناس اور 200 کے قریب نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جس میں مدعی مقدمہ ایس ایچ او مومن آباد نے بیان دیا ہے کہ احتجاج کے دوران آر آر ایف کی موبائل جو کہ ملازمین کو کھانا فراہم کر کے واپس نیول ہیڈ کوارٹر آر آر ایف جا رہی تھی کہ مشتعل افراد اسے روک کر اس پر لاٹھی اور ڈنڈے برسائے کر اسے نقصان پہنچایا جبکہ اس میں سوار اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا ، پولیس کی جانب سے سرکاری گاڑی اور ملازمان کو بچانے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی گئی۔
جبکہ ویسٹ میں مزید مقدمات کا اندراج کیا جائیگا آخری اطلاعات آنے تک ضلع ویسٹ پولیس نے 25 افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

شہرقائد میں دو روز سے جاری احتجاج اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا
Shares: