حکومت کہتی مشکل وقت اور قوم قربانی دے لیکن سب سے پہلے شہباز شریف قربانی دیں۔ سراج الحق

0
30

حکومت کہتی مشکل وقت اور قوم قربانی دے لیکن سب سے پہلے شہباز شریف قربانی دیں۔ سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے حکومت کہتی ہے مشکل وقت ہے قوم قربانی ہے، سب سے پہلے شہباز شریف قربانی دیں۔ جہلم میں مہنگائی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، جماعت اسلامی میدان میں کھڑی ہے اور مہنگائی کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا ایسے ظالم حکمران ہیں کہ مہنگائی میں کمی کا مطالبہ کرنے پر بھی سیخ پا ہوتے ہیں، پاکستان کو ان ظالموں نے 62 ہزار ارب کے قرضوں کے کوہ ہمالیہ تلے دبا دیا، قرض لینے والے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں چائے روٹی کم کر دو۔

نجی ٹی وی کے مطابق سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت پہلے سے پسے عوام پر منی بجٹ کے ذریعے ٹیکسز کا بوجھ ڈالنے لگی ہے، عوام گیس بجلی پانی کا بل کہاں سے ادا کریں گے، زرعی پاکستان میں 160 روپے کلو آٹا اور275 روپے کلو پیاز ہے، جو چیزیں جو پاکستان میں پیدا ہوتی ہیں ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا ایم پی اے اور ایم این ایز نے پیسے اپنی تجوریوں میں بھر رکھے ہیں، حکومت کے ایک وزیر نے بیان دیا کہ خزانہ خالی ہو گیا ہے، پوچھنا چاہتا ہوں یہ خزانہ آپ نے خالی کیا یا عوام نے خالی کیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ترکیہ زلزلہ،اسپتال میں نرسوں کی نوزائیدہ بچوں کو بچانے کی ویڈیو وائرل
ایپ کے ذریعے منگوائی گئی بریڈ کے پیکٹ کے ساتھ زندہ چوہا نکل آیا
نیب کی سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3ہزار300روپے کااضافہ
یاد رہے کہ اس سے قبل سرائے عالمگیر میں مہنگائی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا غریب عوام کے لیے بجلی پانی اور گیس کا بل ادا کرنا مشکل ہو گیا ہے، ہم ٹیکس دیتے ہیں مزدوری کرتے ہیں، حکمرانوں کی کرپشن کے باعث پاکستان غریب سے غریب تر ہوتا جا رہا ہے، انہوں نے قرضے لیکر اپنے بینک بیلنس میں اضافہ کیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا اسحاق ڈار کے آنے کے بعد ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوا، انہوں نے وعدہ کیا تھا ڈالر 200 روپے پر لائیں گے، آج مشکل وقت ہے آج بھی حکومت کہتی ہے قوم قربانی دے، سب سے پہلے شہباز شریف قربانی دیں۔

Leave a reply