شہبازشریف کے اثاثے منجمد کرنے کی درخواست پر فیصلہ ہوگا آج
باغی ٹی وی : قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے اثاثے منجمد کرنے کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
نیب کی جانب سے تمام مطلوبہ ریکارڈ احتساب عدالت میں جمع کرایا گیا جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ نیب کے اسپشل پراسکیوٹر خافظ اسد اعوان نے شہباز شریف، سلمان شہباز اور حمزہ شہباز سمیت دیگر فیملی ممبران کی جائیدادیں منجمد کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سابق وزیراعلی، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمند کیے جائیں۔ شہباز شریف، ان کی بیگمات اور بیٹوں کی مختلف مقامات پر موجود 23 جائیدادیں ہیں۔
متن میں درج ہے کہ ماڈل ٹاون 96 اور 87 ایچ کی 10 کنال کی رہائش گاہیں ہیں۔ چنیوٹ میں 2 مقامات پر 180 اور 209 کنال، ڈونگا گلی ایبٹ آباد میں 1 کنال ایک مرلے کے نشاط لاجز کو منجمد کیا جائے۔
درخواست گزار کے مطابق ڈی ایچ اے فیز 5 کے بلاک میں 10، دس مرلہ کے دو گھر اور پیر سوہاوا کے قریب بھی 3 جائیدادیں سیل کرنی ہیں۔ حمزہ اور سلمان شہباز کے نام چنیوٹ میں واقع 182 کنال 7 مرلہ اور 209 کنال 4 مرلہ سے زائد کی 3 جائیدادیں بھی منجمد کی جائیں۔
نیب کے اسپشل پراسکیوٹر خافظ اسد اعوان نے موقف اپنایا کہ جوہر ٹاون میں 5 پانچ مرلہ کے 9 پلاٹ، جوڈیشل کالونی میں 1 کنال سے زائد کے 4 پلاٹس بھی سیل کرنے ہیں۔چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری اور کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری بھی فہرست میں شامل ہیں ۔ العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کو منجمد کیا جائے،
واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرانے کی درخواست پرسماعت ہوئی،احتساب عدالت لاہورنے نیب سے متعلقہ ریکارڈ طلب کیا تھا ،احتساب عدالت نے نیب تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ نے کون کون سے اثاثے منجمد کیے ؟ جس پر نیب نے کہا کہ ماڈل ٹاوَن کی دونوں رہائش گاہوں سمیت دیگر اثاثے منجمد کیے تھے.سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور دیگر فیملی ارکان کے خلاف نیب میں مختلف کیس اور تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم اس کے علاوہ بھی شہباز شریف فیملی پر سرکاری فنڈز میں سے خُردبرد کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ حمزہ شہباز اِن دنوں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جبکہ شہباز شریف بھی ضمانت پر ہیں اور اسوقت اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے ہمراہ لندن میں ہیں ،نواز شریف علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں.