لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی

باغی ٹی وی : لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 23 جولائی تک توسیع کر دی۔ لیگی رہنما کی آمد سے پہلے پولیس اہلکاروں اور لیگی کارکنوں میں دھکم پیل ہوئی۔

لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے، موجودہ حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی، انکوائری میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں، 2018ء میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا، اس دوران بھی نیب کیساتھ بھرپور تعاون کیا تھا، 2018ء میں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا۔

شہباز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کرونا وائرس کے باعث شہباز شریف نے خود کو گھر میں آئسولیٹ کر رکھا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے 1972 میں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا اور ایگری کلچر، شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا جبکہ سماج کی بھلائی کے لیے 1988 میں سیاست میں قدم رکھا۔

مؤقف میں کہا گیا کہ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے اور موجودہ حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی ہے۔ انکوائری میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ 2018 میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اس دوران بھی نیب کے ساتھ بھر پور تعاون کیا تھا، 2018 میں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ نیب ایسے کیس میں اپنے اختیار کا استعمال نہیں کر سکتا جس میں کوئی ثبوت موجود نہ ہو، تواتر سے تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آ رہا ہوں، منی لانڈرنگ کے الزامات بھی بالکل بے بنیاد ہیں۔ نیب انکوائری کے دوران اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔

Comments are closed.