شہباز شریف کی ضمانت پر اختلاف، اب فیصلہ کون کرے گا لائحہ عمل طے

باغی ٹی وی : مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی درخواست ضمانت پر اختلاف کے بعد کیس چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا، اب ریفری جج فیصلہ کریں گے۔

شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ کے دو ججوں میں اختلاف سامنے آیا، جسٹس سرفراز ڈوگر نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کرنے جبکہ جسٹس اسجد جاوید گھرال نے درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ لکھا

لاہور ہائیکورٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر ضمانت کا اسٹیٹس تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق درخواست نمٹا دی گئی ہے۔

ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہبازشریف کی ضمانت منظور ہونے کے چار دن بعد اختلافی نوٹ حیران کن ہے۔

عدالتی تاریخ میں ایساپہلی بارہواہے، ضمانت سےمتعلق فیصلہ ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پربھی چلتارہا، عدالت کی عزت کرتے ہیں اورکرتے رہیں گے، امید ہے کہ ہمیں مکمل انصاف ملے گا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کے سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری ہو گیا۔

تحریری فیصلے میں شہباز شریف کی ضمانت ایک جج نے منظور اور ایک نے مسترد کر دی ہے۔ اب فیصلہ ریفری جج کریں گے۔

شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست پر جسٹس اسجد جاوید نے اختلافی نوٹ لکھا ہے۔ جاری فیصلے کے ساتھ 2 رکنی بینچ ارکان نے الگ الگ نوٹ جاری کر دیے ہیں۔

جسٹس سرفراز ڈوگر نے لکھا کہ اب فیصلہ چیف جسٹس کو بھجوا رہے ہیں، اور ریفری جج نامزد کیا جائے گا، ہم نے ضمانت مشاورت سے منظور کی تھی لیکن جسٹس اسجد نے کہا اختلافی نوٹ لکھوں گا۔

Shares: