انقرہ میں صدارتی محل میں وزیراعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے صدر اردوان سے تباہ کن زلزلے سے جانی ومالی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔ وزیراعظم ترک عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے دو روزہ دورے پر ہیں، صدارتی محل پہنچنے پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے ان کا استقبال کیا۔


وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ اس سے قتل ترکیہ روانگی سے قبل ٹویٹر پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترک بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے ترکیہ کا دورہ کر رہا ہوں۔ترکیہ اور پاکستان ایک قوم ہیں جو دو ملکوں میں بستے ہیں۔


مزید یہ بھی پڑھیں
اگرعوام کو پی ایس ایل کا ترانہ اچھا نہیں لگا تو بھائی حاضر ہے:علی ظفر
ڈی آئی خان:کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر بس کو حادثہ۔،2 خواتین جاں بحق،25 افراد زخمی

وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کے نقصان کو اپنا نقصان سمجھتے ہیں، ترکیہ اورشام میں زلزلے کے نقصانات سے نمٹنا کسی ایک حکومت کی استعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ کوئی بھی ملک چاہے کتنا ہی وسائل سے مالا مال ہواس پیمانے کی تباہی سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا۔وقت کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری مشکل کا شکار انسانیت کی مدد کیلئے آگے آئے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم جو ترک عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے دو روزہ دورے پر ترکیہ میں ہیں، صدارتی محل پہنچنے پر صدر رجب طیب اردوان نے ان کا خیرمقدم کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

ترکیہ روانگی سے قبل شہباز شریف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے لئے غیر متزلزل یکجہتی اور حمایت کا پیغام لے کر ترکیہ روانہ ہو رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہاکہ دو الگ ریاستوں میں رہنے والی ایک قوم کے جذبے کے تحت ہم ان کے نقصان کو اپنا سمجھتے ہیں۔ صدر اردوان سے ملاقات کے علاوہ وزیراعظم جنوبی ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے اور وہاں تعینات پاکستانی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ساتھ زلزلہ متاثرین سے بھی بات چیت کریں گے۔

وہ مشکل وقت میں ترک عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور جاری امدادی کوششوں میں ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کے لئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کریں گے۔ وزیر اعظم نے 6 فروری کو صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفون پر بات کی اور انہیں جنوبی ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ ترک عوام کی مدد کے لئے تمام دستیاب وسائل کو مکمل طور پر متحرک کر دیا گیا ہے اور وزیر اعظم ذاتی طور پر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک ہر آزمائش اور مصیبت میں ایک

Shares: