پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان  نے قومی اسمبلی میں خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ  ہم نے شہباز شریف کے کاغذات کو چیلنج کیا تھا، بیرسٹر گوہر اور میں نے اس ہاؤس میں نقظہ اٹھایا کہ یہ ہاؤس مکمل نہیں۔ یہاں جو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا الیکشن ہوا، یا جو آج وزیر اعظم کا الیکشن ہوا ہے یہ غیر قانونی ہے، ہم نے آئین کے تحت جو پوائنٹ اٹھایا تھا کہ ہاؤس کو ان آرڈر کرائی ، عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں آئیڈیالوجی ہی نہیں ہے، یہاں پر مسلم لیگ ن اور پارٹی پارٹیوں کے ایم این ایز فارم 47 کی پیداوار ہیں، فارم 45 کے ایم این اے آتے تو آج ہماری تعداد 180 ہوتی، جو ریزرو سیٹ ملا کر 200 سے زائد تھی۔
 یہ پی ڈی ایم کی حکومت کا تسلسل ہے اور ایک فاشسٹ حکومت ہے، اس حکومت کا کوئی نظریہ نہیں بلکہ صرف ایک چیز ہے لوٹ مار کرنا۔جو مخصوص نشستیں ہمیں ملنی چاہئیں وہ ہمیں نہیں ملیں اس لیے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کا الیکشن غیر قانونی ہوگیا ہے۔ ہم نے آئین کے تحت جو نقطہ اٹھایا تھا کہ یہ ہاؤس ان آرڈر نہیں ہے لیکن راجہ پرویز اشرف نے اس نقطے کو بلڈوز کیا۔عمر ایوب خان کا مزید کہنا تھا کہ ہاں جو مسلم لیگ ن کے لوگ بیٹھے ہیں اور باقی پارٹیوں کے ان کے چہرے مرجائے ہوئے ہیں، جیسے کسی جنازے میں آئے ہوئے ہیں۔انہیں معلوم ہے کہ ان کے پاس جو مینڈیٹ ہے وہ چوری شدہ ہے، آپ کو ان کے چہروں سے ڈر نظر آئے گا، خوف نظر آئے گا۔ نئی حکومت سے متعلق عمر ایوب خان نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ یہ حکومت جو مختلف دعوے کرتی ہے، جو حکومت پی ڈی ایم کی حکومت تھی، اس کا تسلسل ہے۔کل ہم نے پورے ملک میں ہر امن مظاہرے کیے۔ اسی سے زائد ہمارے ورکرز کو گرفتار کیا گیا۔ اس طرف تو یہ کہتے ہیں ہم جمہوری ہیں، یہ فاشسٹ کا چہرہ ہے۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ میں کچھ حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں، جو اسرائیل فلسطین میں جینو سائڈ کر رہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ہم اس پر ایک قرار داد لائیں گے۔ اس ہی ڈی ایم حکومت جو چور مارکہ ون حکومت تھی نے ہمارے محبوب قائد کو گرفتار کیا، مگر ہم کھڑے رہے، انہوں نے ہمارے گھروں پر ریڈ کیے۔
ہماری خواتین کو حراساں کیا، ہم کھڑے رہے، ہمارہ انتخابی نشان چھین لیا مگر ہم کھڑے رہے، ہم اس وقت تک کھڑے رہیں گے جب تک عمران خان وزیر اعظم کا حلف نہیں اٹھا لیتے۔صحافی ارشد شریف سے متعلق عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف قتل کر دیا گیا، اس کی کاروائی کیوں روک دی گئی، جبکہ زمان پارک میں ظلے شاہ جیسے معصوم شاہ کو قتل کر دیا گیا۔نو مئی کو ہمارے معصوم لوگوں کو گولی ماری کر شہید کر دیا گیا، ہم ڈیمانڈ کرتے ہیں ایک غیر جانبدار انکوائری ہونی چاہیئے، اور حقائق سامنے آنے چاہیئے۔ جاوید ملک، ذاکر سمیت درجنوں شہداء کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔اس وقت میرے قائد وزیر اعظم عمران خان کو سیاسی قیدی کے بطور کو گرفتار کر رکھا ہے۔ بشری بی بی کو یرغمال بنا رکھا ہے، یہ لوگ نہیں جانتے بشری بی بی عمران خان کی طاقت ہے کمزوری نہیں ہے، انہوں نے اڈیالہ پہنچ کر خود کو جیل حکام کے حوالے کیا۔
انہوں نے اڈیالہ پہنچ کر خود کو جیل حکام کے حوالے کیا، انہیں ایک چھوٹے سے کمرے میں رکھا گیا ہے، ہمارے وائس چیئرمیں اور صدر سیاسی قیدی ہیں۔ ہماری خواتین اور ایکٹیویٹ اس وقت سیاسی قیدی ہیں۔ہمارے دس ہزار سے زائد لوگ گرفتار ہوئے تھے، صرف اس لئے کہ ہم نے حق کی آواز اٹھائی، عمران ریاض خان کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا ہے، اس طور کو پھر گرفتار کر لیا گیا ہے، میڈیا کے حقوق صلب کئے جا رہے ہیں، یہ کنٹرولڈ میڈیا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف کو وزیر اعظم نہیں مانتے،یہ فارم 47 کی پیداوار ہے، عمر ایوب
Shares:







