باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے بعد سابق صدر یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آصف زرداری اور میرے اوپر فرد جرم عائد کیاگیا ،

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عدالت کو واضح کیا ہم نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا،عدالت کو بتایا کہ سمری قانون کے مطابق منظور کی ،سمری کو اپنی ذا ت کو فائدہ پہنچانے کےلیے منظوری نہیں کیا،

صحافی نے سابق صدر آصف زرداری سے سوال کیا کہ آپ پر فرد جرم عائد ہوچکی کیا کہیں گے؟ جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے، ہم پہلے بھی سرخرو ہوتے رہے اب بھی ہوں گے،

صحافی نے سوال کیا کہ نواز شریف جو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے، کیا کہیں گے؟ جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے ذمہ دار خود ہیں،اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں،

صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ شہباز شریف کہتے تھے آپ کو سڑک پر گھسیٹیں گے؟ کیا آپ نے معاف کر دیا انکو ،جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سیاست میں یہ چلتا رہتا ہے،کبھی کچھ اور کبھی کچھ ہوتا ہے،

واضح رہے کہ توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت میں احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر آصف علی زرداری اوریوسف رضا گیلانی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا۔

نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔

نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی

ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.

توشہ خانہ ریفرنس، زرداری، گیلانی پر فرم جرم عائد،نواز شریف اشتہاری قرار

Shares: