شیخ رشید کی جانب سے کوئی پیغام نہیں ملا، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے مجھے نظربند کر لیا پھر بھی آزادی مارچ کی قیادت خود کروں گا، شیخ رشید کی جانب سے کوئی پیغام نہیں ملا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کوبرباد کردیا، جنرل اسمبلی میں قرارداد کیلئے 16 ووٹ چاہئیں،وزیراعظم کہتےہیں ہمیں 58 کی حمایت حاصل ہے،
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کل جلسےمیں نظرآئی،شیخ رشیدکی طرف سےکوئی پیغام نہیں ملا،نظربندی میں بھی مارچ کی قیادت کروں گا،
ساری جماعتیں متفق ہیں کہ دوبارہ انتخابات کروائے جائیں،الیکشن میں دھاندلی سےپی ٹی آئی حکومت لائی گئی،پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطہ ہے ملاقاتیں مزیدہوں گی،آزادی مارچ کے لیے مسلم لیگ ن سےبات ہوئی ،ہمیں کسی غیبی طاقت نے آزادی مارچ کے لیے نہیں روکا،پالیسیوں سے کوئی مطمئن نہیں سب کو مشکلات کا احساس ہے،
بلاول کچھ شرائط پرمولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہیں ، نفیسہ شاہ
آصف زرداری بلاول سے ناراض، کہا فوری یہ کام کرو………بلاول متحرک
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جنیوا میں اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کا اجلاس ہورہاہے ،اقوام متحدہ کو پیغام دیتاہوں عمران خان پاکستان کےنمائندہ نہیں ،امریکہ سےبغلیں بجا کر واپس آ رہے ہیں ثالثی کیا ہے؟ آزادی مارچ میں کشمیر کی آزادی بھی ہے حکمرانوں اور جمہوریت کی آزادی بھی ،
بلاول کی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی حمایت کا اعلان، کہا وفد مولانا کے پاس بھیج رہا ہوں
حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی
مولانا کا آزادی مارچ، مولانا متحرک، رابطے، ملاقاتیں شروع
آزادی مارچ مزید تاخیر کا شکار، مولانا نے شہباز شریف کو کر لیا راضی