وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے جنوبی کوریا کے اپنے ہم منصب ہوانگ سیونگ کیو سے ملاقات کی۔ پاکستانی وفد اور کورین وفد کی دونوں وزراءکی سر براہی میں باہمی ملاقات کی۔کورین وزیر نے گلوبل انفراسٹرکچر تعاون کانفرنس میں شرکت پر پاکستانی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریل انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے سر مایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔کورین ریل کمپنیاں پاکستان ریلوے کے جاری منصوبوں سے استفادہ کریں۔

شیخ رشید احمد کی کورین وفد کو پاکستان ریلوے میں سرمایہ کاری اور جاری ترقیاتی کاموں میں شراکت داری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو کوریا کی طرز پر جدید ترین ٹرانسپورٹ بنانا چاہتے ہیں۔ کوریا کی پیشہ وارانہ مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ پاکستان ،کراچی سے پشاور 1872 کلو میٹر لمبے ٹریک کو اگلے پانچ سال میں ہائی سپیڈ ٹریک میں تبدیل کر رہا ہے۔ کورین نجی کمپنیاں منصوبے میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے ،گوادر پورٹ کو ریل کے ذریعے پاکستان کے دیگر شہروں اور چین اور ترکی کے ذریعے یورپین ریل نیٹ ورک سے ملانے کے لئے کام کر رہا ہے

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کوریا میں منعقدہ تین روزہ گلوبل انفراسٹرکچر تعاون کانفرنس 2019 میں شرکت کی اور کانفرنس کے شرکاءکو پاکستان ریلوے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے انفراسٹر کچر کی ترقی خطے کی خوشحالی اور دنیا کی معاشی ترقی کے لئے ناگزیر ہے، گلوبل انفرا سٹرکچر کانفرنس حکومتی اور نجی ترقیاتی اداروں کے درمیان شراکت داری اور تعاون میں مفید ثابت ہوگی۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان ریل کو جدید خطوط پر ترقی دینے کے لئے بین لاقوامی کمپنیوں سے شراکت داری کے خواہشمند ہے، پاکستان کراچی سے پشاور 1872 کلو میٹر لمبے ٹریک کو اگلے پانچ سال میں سی پیک کے تحت ڈبل ہائی سپیڈ ٹریک میں تبدیل کر رہا ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان ریلوے ،گوادر پورٹ کو ریل کے ذریعے پاکستان کے دیگر شہروں اور چین اور ایران کے ریل نیٹ ورک سے ملانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان ریلوے کے جاری منصوبوں سے استفادہ کریں، ریل انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے سر مایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں

پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر ترقی دینے کےلئے بین لاقوامی کمپنیوں سے شراکت داری کا خواہشمند ہے‘ گلوبل انفرا سٹرکچر کانفرنس حکومتی اور نجی ترقیاتی اداروں کے درمیان شراکت داری اور تعاون میں مفید ثابت ہوگی‘گوادر پورٹ کو ریل کے ذریعے پاکستان کے دیگر شہروں اور چین اور ایران کے ریل نیٹ ورک سے ملانے کےلئے کام جاری ہے۔

Shares: