خواجہ سراؤں نے وزیراعظم پاکستان سے ایک خاص مطالبہ کردیا

0
36

لاہور:معاشرے میں ظنزو تضحیک کی نگاہ سے دیکھے جانیوالی کمیونٹی اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، مارچ دو ہزار اٹھارہ میں خواجہ سراؤں کے حقوق کا بل ایوان سے پاس کیا گیا تاہم صوبائی سطح پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے خواجہ سراء صحت، تعلیم اور دیگر حقوق حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

فوج اورحکومت ایک پیج پرہیں،وزیراعظم اورآرمی چیف کی ملاقات ملکی مفاد کاپیش خیمہ ہے،میجرجنرل آصف غفور

: حکومت کی جانب سے خواجہ سراؤں کے حقوق کا بل پاس ہونے کے باوجود پنجاب حکومت عملدرآمد کے لئے پالیسی تشکیل نہ دے سکی، خواجہ سراؤں نے حقوق کے حصول کے لئے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کردیا۔

کوئی مانے یا نہ مانے،اسے کہتے ہیں تبدیلی،نادرا دفاتر میں جمعہ کا روز خواتین کے لیے مختص

خواجہ سراء سوسائٹی کی ڈائریکٹر مون کے مطابق موجودہ حکومت نے ان کی کمیونٹی کو سنجیدہ نہیں لیا جس کی وجہ سے حقوق کو تاحال پامال کیا جا رہا ہے، خواجہ سراء سوسائٹی کی جانب سے اپنی کمیونٹی کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق شناختی کارڈ کے حصول کے لئے صائمہ بٹ کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے، سابق دور حکومت میں خواجہ سراء کمیونٹی کو معاشرے کا اہم رکن بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے لیکن موجودہ دور میں شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے وہ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

Leave a reply