نئی دہلی : انتہاپسند ہندومسلمانوں کے خلاف کوئی بھی موقع ضائع نہیں ہونے دے رہے .حالیہ واقعہ میں بھارت کے سیاحتی شہر آگرہ میں انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا نے تاج محل میں پوجا کی دھمکی دے دی۔سیو سینا کی دھمکی کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے تاج محل کے باہر سیکیورٹی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق آگرہ میں شیو سینا کے صدر وینو لاونیا نے دھمکی دی کہ ہندو مذہب کے مقدس ماہ ’ساون‘ میں ہر پیر کو تاج محل میں آرتی کی رسم ادا کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ’تاج محل مقبرہ نہیں بلکہ ہندو دیوتا شیوا کا مندر تیجو مہالیا ہے‘۔
ذرائع کے مطابق شیو سینا کے صدر نے مزید کہا کہ وہ تاج محل میں پوجا لیے اپنے حواریوں کے ساتھ جائیں گے اور اگر پولیس روک سکتی ہے تو روک کر دیکھائے‘۔
دوسری جانب آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے ضلعی انتظامیہ کو ایک مراسلہ ارسال کیا جس میں کہا گیا کہ تاریخی عمارتوں میں کسی بھی قسم کی مذہبی رسومات کی ادائیگی ایکٹ 1958 کے خلاف ورزی ہے اور تاج محل میں کسی بھی نئی روایت کا آغاز بھی ایکٹ کے منافی ہے۔
واضح رہے کہ 2008 میں انتہا پسند تنظیم شیو سینا کا ایک گروپ چھپ کر تاج محل میں داخل ہوا اور مخصوص طرز میں ہاتھ باندھ کر عبادت کرنے لگا جس پر پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور بیشتر کو گرفتار کرلیا تھا۔