شبلی فراز جوڈیشل کمیشن سے مستعفیٰ

shibli

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے جوڈیشل کمیشن سے اپنے استعفے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی اسی کمیشن سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ شبلی فراز کی جگہ اب سینیٹر علی ظفر جوڈیشل کمیشن میں پی ٹی آئی کی نمائندگی کریں گے۔

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے دو روز قبل قومی اسمبلی سے بیرسٹر گوہر اور سینیٹ سے سینیٹر علی ظفر کے نام جوڈیشل کمیشن میں نمائندگی کے لیے تجویز کیے تھے۔ علی ظفر کے جوڈیشل کمیشن میں شامل ہونے کے بعد، پی ٹی آئی کے دونوں قائدین نے اس فیصلے کو پارٹی کے مفاد میں ایک ضروری قدم قرار دیا ہے۔شبلی فراز نے اپنے استعفے کے حوالے سے ابھی تک کوئی تفصیل فراہم نہیں کی، تاہم سیاسی حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ممکنہ طور پر وہ اپنی مصروفیات یا پارٹی کی حکمت عملی کے مطابق کمیشن میں مزید وقت نہیں دے پائیں گے۔

دوسری جانب، 2 روز قبل قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عمر ایوب نے اپنا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوایا تھا اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بیرسٹر گوہر کو ان کی جگہ جوڈیشل کمیشن کا رکن نامزد کیا تھا۔عمر ایوب نے اپنے استعفے کے حوالے سے کہا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنے خلاف درج مقدمات کے باعث کیا ہے، کیونکہ موجودہ قانونی چیلنجز ان کی کمیشن میں مؤثر کارکردگی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے کے مفاد میں ہے کہ وہ کسی اور کو اپنی جگہ نامزد کریں جو اس اہم کردار پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کر سکے۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کے بعد بیرسٹر گوہر کا نام جوڈیشل کمیشن کے لیے تجویز کیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا استعفیٰ جلد منظور کیا جائے اور بیرسٹر گوہر کو اس اہم منصب پر تعینات کر دیا جائے تاکہ کمیشن کی کارکردگی پر کوئی اثر نہ پڑے۔

جوڈیشل کمیشن میں ان تبدیلیوں کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے اس بات کا عندیہ دیا گیا ہے کہ ان کے رہنما اپنے قانونی امور پر توجہ دینے کے لیے یہ قدم اٹھا رہے ہیں، اور انہیں یقین ہے کہ یہ فیصلہ اداروں کی بہتری کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

Comments are closed.