اسلام آباد:سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
باغی ٹی وی : شبلی فراز نے کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکنے اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے درخواست دائر کر دی، درخواست میں سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈی جی ایف آئی اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ شبلی فراز کے خلاف بے شمار من گھڑت اور جعلی مقدمات بنائے گئے ہیں، پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 100 سے زائد مقدمات بنائے گئے ہیں، شبلی فراز نے درخواست میں استدعا کی کہ کسی بھی معلوم اور نامعلوم مقدمے میں گرفتا ر نہ کیا جائے، کسی بھی مقدمے میں گرفتاری عدالت کی اجازت سے مشروط کی جائے درخواست گزار کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے حفاظتی ضمانت دی جائے، درخواست گزار سے متعلق تمام مقدمات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
26ویں ترمیم (ن) اور (ش) کے گلے پڑے گی ،شیخ رشید
دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 532 کارکنوں کی ضمانتوں کی درخواستیں منظور کرلیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں ملزمان کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ملزمان کی جانب سے انصر کیانی و دیگر وکلاء پیش ہوئے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تمام 532 ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں اور بیس بیس ہزار روپے کے مچلکوں پر رہائی کا حکم دیدیا، ان سب کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور انہیں شناخت پریڈ پر بھیجا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس وین سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 86 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ 28 ملزمان کو مقدمے سے بری کر دیا تھا۔
چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی،اسحاق ڈار