قصور
تھانہ مصطفیٰ آباد کے ایس ایچ کی اپنی ہی عدالت، موٹرسائیکل چور کو پاگل قرار دے کر چھوڑ دیا جبکہ ضلع بھر میں موٹرسائیکل چور گینگ متحرک،ملنے والی موٹر سائیکل کے پارٹس غائب

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں رہائشی نیو لاڑی ادہ محمد عرفان کی موٹر سائیکل قصور نیو بس ٹرمینل لاڑی اڈا کے قریب سے چور چرا کر بھاگ گیا تاہم مالک موٹرسائیکل نے اس چور کا پیچھا کیا تو چور کو تھانہ مصطفیٰ آباد کی حدود میں یکڑ لیا وقوعہ کی اطلاع ہونے پر چور کو تھانہ مصطفیٰ آباد پولیس نے حراست میں لے لیا اور موٹرسائیکل بھی قبضہ میں لے لی اور موٹرسائیکل مالک کو کہا کہ اگر آپ اسکے خلاف درخواست دیں گے تو آپکو موٹرسائیکل کی سپرد داری بذریعہ عدالت کروانی پڑے گی اگر درخواست نہ دیں گے تو آپکو موٹرسائیکل فوری مل جائے گی
ہم آپ کو تھانہ سے ہی موٹرسائیکل سپرد داری پر دے دیں گے اور آپ کا اس میں کوئی خرچہ نہیں آئے گا

موٹرسائیکل مالک نے چور جسکی شناخت محمد صغیر ولد معراجدین سکنہ نندکا تکیہ سے ہوئی تھی ،کے خلاف تھانے مصطفیٰ آباد میں درخواست دے دی
کئی روز گزرنے کے باوجود تھانہ مصطفیٰ آباد پولیس نے نا ہی تو موٹرسائیکل چور کے خلاف مقدمہ درج کیا اور نا ہی موٹرسائیکل مالک کو موٹرسائیکل دی جس پر مجبوراً موٹر سائیکل مالک اپنی مزدوری چھوڑ کر روزانہ تھانے کے چکر لگاتا رہا اور آخر کار تھانہ مصطفیٰ آباد یولیس کی منت سماجت کر کے موٹر سائیکل حاصل کر لی
تاہم ملنے والی موٹر سائیکل کے پارٹس وغیرہ غائب کر لئے گئے ہیں اور جب چور کے بارے پوچھا کہ اسکے خلاف مقدمہ درج کر دیا ؟ تو تھانہ مصطفیٰ آباد کے ایس ایچ او نے عجیب منطق پیش کر دی کہ موٹرسائیکل چور تو پاگل تھا اس کو ہم نے چھوڑ دیا ہے جس پر درخواست گزار نے حیرانگی کا اظہار کیا کہ مجھے اتنے دن ذلیل کیوں کیا اگر چور کو چھوڑ ہی دینا تھا

دوسری جانب ضلع بھر میں موٹرسائیکل چور گینگ سرگرم ہے جس کے باعث شہر میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں معمول بن چکا ہے لوگ اپنی قیمتی موٹرسائیکلوں سے محروم ہو رہے ہیں مگر افسوس تھانہ مصطفیٰ آباد کے ایس ایچ او نے ایک پکڑے گئے چور کو اپنی طرف سے پاگل قرار دے کر چھوڑ دیا جس کی وجہ بھاری معاوضہ رشوت ہی ہو سکتا ہے
متاثرہ شہری نے تھانہ مصطفیٰ آباد کے ایس ایچ او کی نااہلی اور غیرذمہ داری کے خلاف ڈی پی او قصور اور آر پی او شیخوپورہ سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

Shares: