شہباز اکمل جندران۔
باغی انویسٹی گیشن سیل۔

ملک میں لازمی اور جان بچانے کی ادویات کی تیاری کیوں بند ہونے لگی؟

 

ڈریپ اور وفاقی محکمہ صحت کی نااہلی کے باعث ملک میں لازمی اور جان بچانے والی ادویات کی نسبت وٹامن اور متبادل ادویات کی تیار ی کا سائز بڑھنے لگا ہے۔جبکہ لازمی ادویات تیار کرنے والی کمپنیاں بھی وٹامن اور متبادل ادویات کی تیار ی پر توجہ دینے لگی ہیں۔

 

ملک میں وٹامن اور متبادل ادویات بنانے والی کمپنیوں کی 11ہزار سے زائد پروڈکٹس کی قیمت فروخت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اوروفاقی محکمہ صحت سے منظور شدہ ہے۔نہ ہی ڈریپ کے پاس ان ادویات کا ریکارڈ موجود ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ 11ہزار سے زائد یہ برانڈ ڈریپ کے پاس رجسٹرڈ تو درکنا ر ان لسٹ بھی نہیں ہیں۔


وٹا من اور متبادل ادویات بنانے والے یہ کمپنیاں اپنی مرضی سے برانڈ کی قیمت مقر رکرتی ہیں۔جبکہ کمزور سپروئین،چیک اینڈ بیلس کی کمی،کرپشن اور ملی بھگت جیسے عوامل کی وجہ سے ڈریپ،فیڈرل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ یا کسی بھی اور اتھارٹی کی طرف سے کسی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہیں رکھا جاتا۔جس کے باعث ان کمپنیوں کو کھل کھیلنے کا موقع ملا ہوا ہے۔اور وہ معمولی ادویات اور وٹامنز کے ایک پیک کی قیمت ایک ہزار سے لے کر 10ہزار یا اس سے بھی زیادہ مقرر کرنے لگی ہیں۔


وٹامن اور متبادل ادویات کی قیمتوں کا تعین نہ کرکے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان اور وفاقی محکمہ صحت ڈرگ ایکٹ 1976اور ڈریپ ایکٹ2012 کے ساتھ ساتھ ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔
ؑڈرگ ایکٹ 1976کا سیکشن12وفاقی حکومت کو کسی بھی ادویہ کی قیمت کا تعین کرنے کا اختیار دیتا ہے۔جبکہ ڈریپ ایکٹ کے سیکشن 2اور سیکشن 7کے مطابق متبادل ادویات،ادویات کے زمرے میں آتی ہیں۔


وفاقی محکمہ صحت اور ڈریپ حکام کی نااہلی کی وجہ سے انتہائی کم لاگت پر تیار کی جانے والی یہ متبادل ادویات اور وٹامنز ڈاکٹروں کو بھاری لالچ،گاڑیاں، بیرون ملک وزٹ اور کمیشن دیکر مریضوں کو استعمال کروائی جاتی ہیں۔اور نسخے لکھے جاتے ہیں۔


وٹامن سی کی وگور ٹیبلٹس، وٹامن ڈی تھری کے لیے ایڈون ڈی سوفٹ جیل کیپسولز،وی سی ڈی ٹیبلٹس،لائف ایکس سیرپ،ملک ڈی چیوایبل ٹیبلٹس اور بیکام زی و دیگر وٹامن اور متبادل ادویات ان کی مثال ہیں۔ملک میں نیوٹرافیکٹر ڈی مور نامی وٹامن کے ایک پیک کی قیمت 1950روپے،بائیوٹن نیچرکے باونٹی نامی برانڈ کی قیمت 31سو روپے اور بلیک مورس نامی برانڈ کی قیمت 1990روپے مقرر کی گئی ہے۔


حالانکہ حکومت کی طرف سے منظور کردہ وٹامن اور متبادل ادویات کے ریٹس متذہ بالا سے انتہائی کم مقرر کئے گئے ہیں۔جس کی مثال 120ایم ایل کے سربیکس سیرپ کی قیمت محض 77روپے،سربیکس ٹی ٹیبلٹس کے 30گولیوں کے پیک کی قیمت 99روپے،کالسان ڈی کے 30گولیوں کے پیک کی قیمت 103روپے اور لیڈرپلیکس 120ایم ایل سیرپ کی قیمت محض51روپے کی صورت موجود ہیں۔

دوسری طرف مارکیٹ میں منافع کے رجحان کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک میں جان بچانے والی اور لازمی ادویات بنانے والی کمپنیوں نے بھی کم لاگت اور کہیں زیادہ کمائی کے باعث لازمی ادویات کی تیاری میں دلچسپی کم کرتے ہوئے زیادہ منافع کے لالچ میں اپنی توجہ وٹامن اور متبادل ادویات کی تیاری پر مبذول کرنا شروع کردی ہے۔

Shares: