شہرہ آفاق نعت کے خالق، چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والی شخصیت چل بسی ، انا للہ وانا الیہ راجعون

0
42

پاکستان میں تعلیم ، ادب اور طنز ومزاح کا بڑا نام، شہرہ آفاق نعت کے خالق، چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والی شخصیت چل بسی ، انا للہ وانا الیہ راجعون

باغی ٹی وی :شہرہ آفاق نعت کے خالق، چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والی بےشمار نظموں کے شاعر پروفیسر عنایت علی خان ٹونکی آج صبح کراچی میں اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے۔

پروفیسر عنایت علی خان 1935 میں بھارتی ریاست ٹونک میں پیدا ہوئے، نومبر 1948 میں ہجرت کے بعد حیدرآباد میں سکونت اختیار کی۔

نامور شاعر پروفیسر عنایت علی خان نے 1962 میں سندھ یونیورسٹی سے ایم اے کے امتحان میں ٹاپ کیا، اُن کی مشہور تصانیف میں ازراہ عنایت، عنایات، عنایتیں کیا کیا شامل ہیں۔

پروفیسر عنایت علی خان نے بچوں کے لیے کہانیوں اور نظموں کی دو کتابیں بھی لکھیں، ان کی نظم بول میری مچھلی کے کئی مزاحیہ قطعات زبان زد عام ہوئے۔اہلخانہ کے مطابق پروفیسر عنایت علی کا انتقال گزشتہ شب دل کا دورہ پڑنے سے ہوا، مرحوم کی عمر 85 برس تھی اور کئی ماہ سے علیل تھے۔
پروفیسر عنایت علی خان کا مشہور شعر یہ ہے:

حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا

لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر

پروفیسر عنایت علی خان نے بچوں کے لیے بھی شاعری کی۔ کاٹ دار الفاظ پر مشتمل مزاحیہ شاعری ان کی پہچان تھی۔

Leave a reply