” اگر تم شکر کروگے تو میں تمیں اور دونگا !”
(القران )
شکر ایک عام انسانی اور اسلامی صفت ہے ہمیں ہر حال میں اللّه کا شکر ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ شکر گزاری کے بارے میں اللّه فرماتے ہیں کہ جو شخص جیس نعمت پہ شکر ادا کرے گا میں اسے وہ نعمت اور زیادہ دونگا، در حقیقت احساس کا نام ہے یہ زبان سے نہیں اپنے عمل سے ھوگا۔ احساسات عمل سے پیدا ہوتے ہیں۔ ایک آدمی بہت سارا مل وہ دولت اكهٹا کرتا ہے اسے بانٹتا نہیں ہے اور کہتا ہے کہ شکر ہے ،شکر ہے تو وہ آدمی اصل میں شکر کرنے والا نہیں کہلاے گا۔ کیوں کہ کنجوس آدمی مال اكهٹا کرتا ہے اور استعمال کوئی اور کرتا ہے ہم زندگی میں بہت سارا مال اكهٹا کرتے اور کہتے ہیں یہ ہمارا ہے ۔ ذرا سوچیے کیا یہ شکر گزاری ہے ؟ نہیں یہ شکر گزاری نہیں!
شکر گزاری کا مطلب یہ ہے کہ اللّه پاک نے جو دیا ہے وہ اللّه کی راہ میں استعمال ہو ۔ شکر گزاری کا ایک اچھا طریقہ یہ بھی ہے کہ جو اللّه نے دیا اسے اللّه کے راہ میں خرچ کریں غريبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں جو نعمتیں اللّه نے دیا ہے انہیں دوسروں میں بنٹنا شروع کریں۔
اپنے روے سے اپنے انداز سے شکر گزار بنیں کیوں کہ عمل سے پتا چلتا ہے کہ بندہ کتنا شکر گزار ہے جو دوسروں کا خیال نہیں رکھتا ہو جو دوسروں کا درد احساس نہیں رکھتا ہو جو دوسروں کو اپنے رزق میں شامل نہیں کرتا ہوں وہ بندہ شکر گزار نہیں بن سکتا۔ بہت ساری چیزیں اور وجود ایسی ہوتی ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتی اور نہ انہیں چھوا جا سکتا مگر ہماری کامیابی اور ترقی میں ان کا بہت کردار ہوتا ہے۔ ہمیں ان چیزوں پہ شکر ادا کرنا چائے۔
ہر حال میں ہر بات پہ ہر چیز پہ اللّه کا شکر ادا کرنا چائے مثلا یہ کہ یا اللّه تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ آپ نے مجھ سیکھنے کا شوق دیا اگر سيكهنے کا شوق نہیں دیا ہوتا تو میں علم حاصل نہیں کر پاتا۔
اے اللّه اگر مجھ شکر گزار بندہ نہ بنایا ہوتا تو آج میری زندگی میں اتنے محبت کرنے والے لوگ نہ ہوتے۔ میں اسکا شکر ادا کرتا ہوں۔
اے اللّه مجھے آپ پہ یقین ہے کہ آپ میرے مالک ہے۔ میں اس پہ شکر ادا کرہا ہوں۔
اے اللّه میری زندگی میں انے والے ہر مشکل کو آپ نے حل کیا مجھ اس پہ شکر ہے ۔
اے اللّه مجھ صحت دی مجھ اس پہ شکر ہے۔
اے اللّه مجھ دی ہوئی ہر نعمت کا میں شکر ادا کرتا ہوں۔
اے اللّه مجھ ہمت دی کہ میں آپکے مخلوق کی مدد کر سکو مجھ اس پہ شکر ہے ۔ یہ میرے اندر احساس ہے مجھ اس بات پہ شکر ہے ۔
یا اللّه مجھ کوئی جسمانی اپا ہیج نہیں دیا مجھ اس پہ شکر ہے ۔
اے اللّه میں آپکے کون کون سی نعمت پہ شکر ادا کروں میں جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے ۔
دنیا میں گلا کرنا شکایات بہت آسان ہے مگر شکر کرنا بہت مشکل ہے۔ اگر ہم اپنی زندگی میں شکر گزاری کو شامل کرتے ہیں شکر گزاری کا جذبہ لے کر اتے ہیں اور شکر گزار بنتے ہیں تو پھر ہماری زندگی بدلے گی اور ہمیں اطمینان قلب بھی نصیب ہوگا۔
ہر وقت اللّه کا شکر ادا کرنا ہے۔ وہ تمام لوگ جو ہماری زندگی میں خوش قسمتی بن کر آئے، وہ تمام چیزیں جو ہمیں گفٹ کی شکل میں ملیں، وہ تمام چیزیں جن پر ہمارا حق نہیں قدرت نے پھر بھی ہمیں دیا انکا شکر ادا کرنا ضروری ہے اور اگر ہم شکر ادا کرتیں تو اللّه پاک ان سب نوازشات میں اور برکت ڈال دیتا ہے ہمارے کام آسان ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ ہمیں اطمینان قلب نصیب ہوتا ہے اور راحت مل جاتی ہے۔ ہمیں پتا بھی نہیں چلتا ہمارے سارے مسلے حل ہو جاتے ہماری تمام مشکلات دور ہو جاتی ہے اور زندگی میں سکون اجاتا ہے۔
اسلیے تو اللّه پاک نے کہاں ہے جتنا شکر ادا کرو گے اتنا دونگا۔
ہم اپنی زندگی میں اپنی ذات اور ارد گرد کے چیزوں کا حالات واقعات کا اور رشتوں کا جايزہ لیں تو پتا چلتا ہے کہ ان گنت نعمتں اللّه نے دیا ہے جن کا شکر ادا کرنا انتہائی ضروری ہے۔
اور اگر ہم شکر ادا نہیں کرتے نا شکرے بن جاتے تو جو دیا ہے وہ بھی اللّه واپس چھين لیتا ہے اسلیے ہر وقت ہر حال اس خالق کا شکر ادا کرنا چائے۔
یہ بات عام طور پر مشاہدے میں آئی ہے کہ ہمارے معاشرے میں وہ لوگ جو شکر ادا نہیں کرتے ان کی زبان میں ہمیشہ گلے شکوے رھتے اور ہمیشہ منفی سوچتے ہیں۔ اسے لوگ زندگی میں کبھی خوش نہیں رہتے بس ہمیشہ اسی ناشکری اور منفی سوچوں میں ایک دن اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔
اور وہ لوگ کامیاب ہو ہو جاتے ہیں جو ہمیشہ اللّه پاک کی دی ہوئی ہر نعمت پہ شکر ادا كرتیں ہیں۔
اس لئے ہمیں چائے جو اللّه نے دیا اس پہ ہو کر اللّه کا شکر ادا کریں اور جو نہیں ہے اس پہ صبر کریں پھر زندگی پرسکون گزرے گی اور اطمینان قلب نصیب ہوگا ۔
اس خوبصورت بات کے ساتھ اس کالم کو اختتام کرنا چاہونگا عمل کرو گے تو زندگی پرسکون گزرے گی۔
اگر آپ وہ چاہتے جو آپ کے پاس نہیں ہے تو اس چاہت کو ختم کرو اور اسے چاہنا شروع کرو جو آپ کے پاس موجود ہے زندگی کے بہت سارے پرابلمز ختم ہو جائینگے۔
@I_MJawed

Shares: