سیاست میں نظریات دفن ہو چکے،تجزیہ، شہزاد قریشی

0
34

گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مجھے پتہ ہے کس طرح یہ سازش ہوئی کون کون سازش میں ملوث ہے ۔ مجھے کچھ ہوا تو ویڈیو سب کو بے نقاب کر دے گی۔ دیوار سے لگایا تو سب بتا دوں گا۔ خان صاحب شاید کسی آنے والے انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں تادم تحریر وہ ڈراتے ہیں لیکن وہ کس کو ڈرا رہے ہیں یہ پتہ نہیں چل سکا۔ ہر سمت پھیلی ہوئی اخلاقی تباہی کو دیکھ کر کوئی انقلابی دور دور تک نظر نہیں آتا خان صاحب کے ارد گرد بھی ایسے ہی لوگ دکھائی دے رہے ہیں جو انقلابی نہیں۔ عمران خان ملک کی سیاسی تاریخ کا مطالعہ کریں بھٹو کے عدالتی قتل سے لے کر نوازشریف کی وزارت عظمیٰ تک سفرنامے کا مطالعہ کریں ٹھنڈے دل و دماغ سے سوچیں غور و فکر کریں اپنی سیاسی جماعت کی سربراہی کریں۔ باقی سیاسی جماعتوں کی طرح پارلیمنٹ کی بالادستی، قانون کی حکمرانی کا نعرہ لگاتے رہیں۔ صاف و شفاف الیکشن کی صدائیں لگاتے رہیں۔ عوام کے دکھوں کا ذکر کرتے رہا کریں ہر الیکشن میں یہی عوام لائنوں میں کھڑے ہو کر ووٹ کا استعمال کرتی ہے۔ ملکی سیاست میں نظریات دفن ہو چکے نظریاتی سیاست کرنے والے سیاستدان فانی دنیا سے رخصت ہو گئے یقین نہیں آتا تو بھٹو کا عدالتی قتل جو ایک زخم، خلش اور درد بن کر عوام کے دلوں اور دماغوں میں اتر گیا تھا

پیپلزپارٹی کی رگوں میں طویل عرصے تک دوڑتا رہا آج بھٹو کی میراث پر قابض پارٹی کی قیادت اس سے کسی خاندانی رشتے کی دعویدار تو ہو سکتی ہے بھٹو کی تصویر چھاپ کر اور بھٹو خاندان کی قربانی کے مرثیے پڑھ کر مفادات دولت و طاقت کی اندھی ہوس کے بازار میں بھٹو کے نام کو نیلام کیا جا رہا ہے۔ بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے بدترین دشمنوں نے بھی کرپشن کا الزام لگانے کی کبھی جرات نہیں ہوئی۔ نوازشریف کو تین بار اقتدار سے الگ کر دیا گیا خاندان کو جلاوطن کر دیا گیا طیارہ اغوا اور نہ جانے کون کون سے مقدمات بنائے گئے۔ نوازشریف کی آنکھوں کے سامنے بیٹی کو پکڑ کر جیلوں میں بند کر دیا گیا۔ نوازشریف اور ان کی بیٹی کو نااہل کر دیا گیا آج بھی نوازشریف لندن میں اپنے بیٹوں کے پاس ہیں جس طرح بھٹو پر جب زوال آیا تو بڑے بڑے نامور سیاستدانوں نے پذیری ٹولے کی طرح آنکھیں پھیر لیں بھٹو کو اکیلا چھوڑ دیا اسی طرح نوازشریف کی جماعت میں بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں۔ عمران خان ملکی سیاسی تاریخ کا مطالعہ کریں پارلیمنٹ ہائوس کا رخ کریں اپوزیشن کریں اقتدار کے مزے وہ لوٹ چکے اب اپوزیشن کا کردار ادا کریں کے پی کے آزاد کشمیر کے دورے کریں۔ ملک میں معاشی بحران ہے قرضوں پر چل رہا ہے کبھی کبھی آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے خلاف بیان دیا کریں۔

Leave a reply