اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ سائفر کیس کو آئین و قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور یہ سب کچھ میرٹ پر ہوگا کیونکہ اب اعظم خان کا بیان بھی اب واضح ہوگیا ہے اور انہوں نے بے نقاب کردیا ہے کہ عمران خان نے کیسے قوم کو بے وقوف بنایا، اور اس وقت کے وزیر قانون نے ہاؤس میں جس طرح غلط بیانی کی وہ بھی جلد بازی میں تھی.

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اس سائفر کو اپنی تحویل میں لے لیا، جبکہ بعد میں ایک پرچی لہرائی جو کہ قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، جبکہ عمران خان نے صدر عارف علوی کو مشورہ دیا اور سب سے بڑے ایوان کو تحلیل کردیا گیا، اس آئین شکنی کے خلاف اس وقت کی حزب اختلاف نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا اور عدالت نے سماعت مقرر کردی.

ان کا کہنا تھا کہ اور پھر اسپیکر کی رولنگ غیر قانونی قرار پائی اور قومی اسمبلی بحال کردی گئی جبکہ اس کے بعد قانونی طریقہ سے جو کچھ بعد میں ہوا وہ آپ کے سامنے ہے، جبکہ اب حکومت یہ معاملہ جس بحث ہورہی ہے مجاز ادارے کو بھیجا اور ابھی معاملہ زیر تفتیش ہے اور عمران خان کو بھی بلایا گیا ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بھارت،خواتین کی برہنہ پریڈ کروانے والا گرفتار،سپریم کورٹ کا نوٹس
روپے کی قدر میں 0.47 فیصد کی تنزلی ریکارڈ
عمران خان کی مشکلات میں کمی نہ ہو سکی، ایک اور جے آئی ٹی نے 21 جولائی کو طلب کر لیا۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اب ایک گواہ یعنی اعظم خان سامنے آچکے ہیں جس کے مندرجات سب کے سامنے ہیں اور اس کی تصدیق 164 میں بھی ہوگئی ہے، لہذا اب اس بیان اور جو جواب عمران خان جمع کروائیں گے اس کے بعد جو سیکرٹ ایکٹ کی شکیں ہیں اس کے مطابق ایف ائی اے یہ معاملہ طے کرے گی اس معاملہ کرمنل قرار دیتے ہوئے آگے لے کر چلے گی.

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب یہ سب معاملہ میرٹ پر ہوگا اور اس کی سزا کا فیصلہ تو عدالت کرے گی، ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اب اگر اس میں جان بوجھ کر کوتاہی کی گئی ہے تو اس کی سزا کم از کم 14 سال ہوسکتی ہے لیکن اگر جان بوجھ کر ایسا نہ کیا گیا ہو تو پھر دو سال کی سزا ہے.

Shares: