لاہور:سینیٹ الیکشن ضمیرفروشوں کے بارے میں اہم انکشافات کا سلسلہ شروع،اطلاعات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں سپریم کورٹ اورحکومت کی سخت کوششوں کے باوجود ضمیرفروشی کے واقعات سامنے آگئے ہیں ، ادھر اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ ضمیرفروش ، قوم فروش کون تھے اہم معلومات سامنے آنا شروع ہوگئی ہیں‌

ذرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن میں انہی لوگوں‌نے اپنا ضمیر بیچا جنہوں‌ نے 2018 کے الیکشن میں‌ ضمیر فروخت کیا،ان میں سے کے پی سے تو عمران خان نے ضمیرفروشوں کے نام سامنے آنے پران کوپارٹی سے نکال دیا تھا تاہم پنجاب سے ضمیرفروشوں کی شناخت مشکل ہوگئی

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس الیکشن میں خریداروں نے انہی لوگوں سے رابطہ کیا اوران کو قائل کرنےکی کوشش کی لیکن جب ان ضمیرفروشوں کی طرف سے سخت مانیٹرنگ اورپارٹی کی طرف سے سخت ایکشن کی کہانی سنائی تو مبینہ طور پر رابطہ کار نے ضمیرخریدنے والی اہم شخصیت تک یہ پیغام پہنچایا کہ وہ لوگ نہیں مان رہے

جس پراس شخصیت نے یہ فیصلہ کیا کہ جن لوگوں نے انکار کیا ہے ان کو یہ پیغام دے دیں‌کہ اگروہ معاملات طئے نہیں کریں‌گے تو وہ 2018 میں ہونے والی ڈیل کو منظرعام پرپیش کردیں گے ، پھر آپ جانیں ، یا پارٹی

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس پیغام کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتا دیا گیا کہ اگرمعاملات طئے کرلیں گے تو فائدے میں رہیں گے ، ہرموقع پرمدد کریں گےاورمشکل وقت پرساتھ دیں‌گے اوراگرآپ پیپلزپارٹی یا ن لیگ کی ٹکٹ پرالیکشن لڑنا چاہیں گے تو اس بات کی بھی گارنٹی دی جاتی ہے کہ ٹکٹ بھی ملیں گے

پھر اس دوران ساتھ ساتھ 2018 سے دوگنی آفربھی کردی گئی

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ ان ضمیر فروش اراکین نے کچھ وقت مانگا اورپھرتین چار دن بعد رابطہ کرنے پرمثبت اشارہ دیتے ہوئے ضمیرفروشی کا وعدہ کرلیا

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان ضمیرفروشوں نے دوبارہ اس لیے ضمیر بیچا کیوں کہ ان کو خریداروں کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی کہ اگرمعاملات طئے نہیں کریں‌ گے تو 2018 والے پیسے لینے کے معاملات سامنے لے آئیں گے ، جس پریہ اراکین خوف زدہ ہوگئے اوراس مرتبہ پھرشکار ہوگئے

یہ تو اطلاعات ہیں کہ معاملات کا مرحلہ اسی طرح طئے ہوا تھا لیکن ان لوگوں‌کے نام ابھی تک سامنے نہیں آئے کہ یہ بلیک میل ہونے والے کون لوگ ہیں‌

Shares: