اسلام آباد:ملک کے مختلف شہروں میں بخارکی گولیوں کی قلت برقرار ہے اور لوگوں کو اب تو پیراسٹامول ، پینا ڈول ہی نہیں مل رہیں ،ملک بھر میں ڈینگی اور موسمی بخار کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب بخار کی گولیوں کی قلت مارکیٹ میں مسلسل برقرار ہے۔

لاہور میں بخار کی گولیوں کی قلت کے باعث مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ادھر خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے وار جاری ہیں، صوبے میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، ڈینگی کے بڑھتےکیسز کے پیش نظر پشاور میں بخار کی ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، بخارکی گولیوں کے پتےکی قیمت 17 روپے سے بڑھ کر 30 روپے ہوگئی ہے جب کہ بعض میڈیکل اسٹورز پر بخار اور سردرد کی ادویات بھی دستیاب نہیں۔

میڈیکل اسٹور مالکان کا کہنا ہےکہ بخارکی گولیوں کا پرانا اسٹاک موجود ہے، نیا اسٹاک نہیں آرہا، مارکیٹ میں ادویات سپلائی نہیں ہو رہیں، ادویات بلیک میں بھی فروخت ہو رہی ہیں۔بلوچستان میں بھی کورونا کے ساتھ ڈینگی کے مریض بھی سامنے آرہے ہیں اور یہاں بھی ادویات کی مارکیٹس میں بخار میں استعمال ہونے والی گولیاں ایک ماہ سے غائب ہیں۔

یہ بھی اطلاعات ہیں‌ کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر میں بخار، زکام، پیٹ درد، کھانسی اور مرگی کے دورے کی بیشتر ادویات نایاب ہوچکی ہیں جبکہ جن میڈیکل اسٹورز پر موجود ہیں وہاں ادویات کی زیادہ قمیت وصول کی جارہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی اونچی اڑان کے اضافے کی وجہ سے خام مال کی خریدو فروخت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جبکہ کمپینیوں کی جانب سے ہول سیلرز کو اسٹاک فراہم نہیں کیا جارہا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کچھ کمپنیز کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مارکیٹ میں 20 پتوں کی بخار کی دوا کا ڈبہ 700 روپے جبکہ زکام کی دوا کے 10 پتوں کا ڈبا 850 روپے سے زائد میں فروخت ہورہا ہے۔نامور سرکاری و نجی اسپتالوں اور طبی ماہرین سمیت شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صورتحال کا فی الفور جائزہ لیا جائے تاکہ بحران پر قابو پایا جاسکے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

پاک فضائیہ کی خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں۔

Shares: