سندھ :6 روز میں ڈی آئی جی کی 3 مختلف جگہوں پر تعیناتی:حکومت پربھی پریشان
کراچی :سندھ :6 روز میں ڈی آئی جی کی 3 مختلف جگہوں پر تعیناتی:حکومت پربھی پریشان،اطلاعات کے مطابق سندھ پولیس میں تبادلے و تقرریاں مذاق بن گئے اور صرف 6 روز میں ڈپٹی انسپکٹرجنرل شرجیل کھرل کو 3مرتبہ مختلف جگہوں پرتعینات کردیا گیا۔
کراچی سے آمدہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی شرجیل کھرل کو پہلے حیدرآباد سے سکھر ڈویژن تعینات کیاگیا، پھر ڈی آئی جی ایسٹ زون کراچی لگایاگیا۔
تاہم اس کے باوجود بھی شرجیل کھرل کی تعیناتی مستحکم نہ رہ سکی جس کے پیش نظر اب شرجیل کھرل کو ڈی آئی جی ساؤتھ زون تعینات کر دیاگیا ہے۔دوسری جانب بار بار شرجیل کھرل کی تعیناتی میں تبدیلی سے متعلق پولیس یا حکومتی مؤقف اب تک سامنے نہیں آسکا ہے۔
سندھ پولیس آج بھی مشکلات سے دوچار، تین سال میں نہ اسلحہ، نہ گاڑیاں، نہ فنڈز اور دیگر ضروریات اپ گریڈیشن کچھ بھی تو نہیں کیا ، نتائج کیا ہوں گے؟وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر کے درمیان سرد جنگ کے باعث سندھ بھر کی پولیس مشکلات سے دوچار ہوچکی ہے۔
2018 سے قبل اے ڈی خواجہ اور سندھ حکومت کے درمیان سرد جنگ اور آئی جی تبدیلی کے بعد بھی آج تک اس سرد جنگ کی باتیں سامنے آرہی ہیں، گزشتہ تین برسوں میں پہلے آئی جی سید کلیم امام اور سندھ حکومت کے درمیان اور اب آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے درمیان سرد جنگ کے باعث پولیس فورس کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے جو کہ باعث تشویش ہے اور یہ عمل پولیس کی کارکردگی کو متاثر کرسکتا ہے۔
اگر پولیس کی آپریشنل ضروریات پوری نہ ہوں تو آپریشن میں نقصان اور آپریشن بند اور ناکام ہونے کا خدشہ بھی رہتا ہے، حالیہ چند روز قبل ڈاکوؤں کی جانب سے جدید اسلحے کے ساتھ دھمکی نما پیغام کہ کندھکوٹ گھوٹکی برج میں ہمارے بندے شامل کرو، ورنہ ہم لڑیں گے اور یہ اسلحہ دیکھ لو، یہ وہی اسلحہ ہے ، جس سے ڈاکو جنگل تیغانی نے پولیس کی چین اے پی سی پر حملہ کیا تھا۔
اس دھمکی کے بعد تاحال حکومتی سطح پر کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا، لیکن ڈاکوؤں نے جدید ہھتیاروں کے ساتھ ایک بار پھر اپنے ختم ہوتے ہوئے ڈاکو راج کا اعلان کردیا، جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔کسی بھی ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ممالک میں پولیس کا کام قیام امن کو بحال رکھنا، عوام کی جان و مال کا تحفظ ہوتا ہے