سندھ حکومت کاعوام کی نقل و حرکت روکنے کیلئے لاک ڈاؤن شروع ، پاک فوج سے مدد مانگ لی گئی
کراچی :سندھ حکومت کاعوام کی نقل و حرکت روکنے کیلئے لاک ڈاؤن شروع ، پاک فوج سے مدد مانگ لی گئی ،اطلاعات کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ممکنہ اثرات کو روکنے کے لیے سندھ حکومت عوام کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سخت اقدامات پرغور کررہی ہے۔
حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر پاک فوج سے مدد مانگ لی اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لیے افواج پاکستان کو تعنیات کیا جائے ۔
ابتدائی طور پر سندھ میں 15روز کیلئے کرفیو لگایا جائے گا، وزیر اعلی سندھ نے ایم کیو ایم ، پی ایس پی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو اعتماد میں لیا لاک ڈاوَن کے فیصلے کے48گھنٹوں بعدچندگھنٹوں کا وقفہ دیا جائےگا
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت سندھ میں لاک ڈاؤن کرنے پر مشاورت کررہی ہے اور شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سختی کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں کل رات سے لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے، بلا ضرورت سے گھر سے باہر نکلنے یا گاڑی سڑک پر لانے کی اجازت نہیں ہو گی، ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خلاف ورزی پر حراست میں لے سکیں گے۔
ذرائع سندھ حکومت کے مطابق وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ نےقریبی رفقاء اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہے ،حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کے وہ نتائج نہیں ملے جن نتائج کی توقع تھی۔اس حوالے سے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ اب سخت فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ ، کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ سے مشاورت کی ہے تا کہ شہریوں کے گھروں میں رہنے کو یقینی بنایا جاسکے۔ان کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کریانے کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔
ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ آج اتوار کی رات سے لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے، وزیر اعلی سندھ نے قانون نافذ کرنے والے حکام کو اعتماد میں لے لیا ہے۔لاک ڈاؤن کے تحت شہریوں کو بلا ضرورت سے گھر سے باہر نکلنے یا گاڑی سڑک پر لانے کی اجازت نہیں ہو گی، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خلاف ورزی پر حراست میں بھی لے سکیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 729 کیسز میں سے سب سے زیادہ 396 کیسز سندھ سے آئے ہیں جن میں سے ایک مریض جاں بحق بھی ہوچکا ہے جب کہ 3 مریض شفایاب ہوئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث گذشتہ روز شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ رضا کارانہ طور خود 3 دن کے لیے آئسیولیشن میں رکھ لیں اور گھر سے باہر نہ نکلیں۔
۔