سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے شہر بھر کے ٹریفک سگنلز پر بھکاریوں اور خواجہ سراؤں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے پولیس کو سخت احکامات جاری کر دیے ہیں۔ یہ حکم عدالت میں دائر ایک درخواست پر سنایا گیا جس میں ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگنے والے افراد کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ شہر کے کسی بھی سگنل پر خواجہ سرا، مرد، خواتین یا بچے نہیں ہونے چاہئیں۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگنے والے افراد نہ صرف شہریوں کو پریشان کرتے ہیں بلکہ انہیں ہراساں بھی کرتے ہیں۔ اس پر فوری طور پر پولیس کو حکم دیا گیا کہ وہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کرے جو شہریوں کو ذہنی اذیت کا سامنا کروا رہے ہیں۔عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ بھکاریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کی طرف سے شہریوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ یہ فیصلہ شہر میں عوامی سہولت کو بہتر بنانے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے۔
پولیس کو تاکید کی گئی کہ وہ اس سلسلے میں متعلقہ قوانین کے تحت کارروائی کرے اور ایسے افراد کو قانون کے دائرے میں لائے۔ اس حکم کے بعد پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگنے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہوگی، جس سے شہریوں کو راحت ملے گی۔