کراچی :سندھ ہاؤس کا معاملہ، علی زیدی کاسیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط : ایس ایس یو ڈی آئی جی کیخلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ ،اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر بحری امور اور صدر پی ٹی آئی سندھ علی حیدر زیدی نے سندھ ہاؤس کے معاملے پر سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو تحقیقات کیلئے خط لکھا ہے۔

صدر پی ٹی آئی سندھ علی حیدر زیدی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سندھ حکومت نے کس ضابطے کے تحت وفاقی دارالحکومت میں مسلح دستے جمع کیے؟

علی زیدی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ بتائیں، سندھ پولیس کے اسپیشل دستوں کا اسلام آباد میں کیا جواز ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آج سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو مراسلہ بھیج رہا ہوں۔

 

 

علی زیدی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ بتائیں، سندھ پولیس کے اسپیشل دستوں کا اسلام آباد میں کیا جواز ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں آج سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو مراسلہ بھیج رہا ہوں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈی آئی جی اسپیشل یونٹ مقصود میمن کی اس احمقانہ حرکت کی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ تحقیقات کریں۔

خط میں انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی (ایس ایس یو) سندھ کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ انکوائری کی حتمی رپورٹ آنے تک ڈی آئی جی مقصود میمن کو معطل رکھا جائے۔

صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی نے کہا کہ سندھ ایس ایس یو کے ڈی آئی جی مقصود میمن کو 5 فروری کو شوکاز جاری کیا گیا تھا جبکہ مقصود میمن نے اپنے تبادلے کے احکامات کی تعمیل کرنے سے انکار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مقصود میمن نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر کے حکم امتناعی حاصل کیا، مقصود میمن ایس ایس یو کو زرداری مافیا کی نجی فوج کے طور پر چلا رہا ہے۔

تاہم علی ذیدی کا کہنا تھا کہ اس طرح کے کرپٹ افسران قانون کو ناجائز استعمال کرتے ہیں۔

Shares: