بارشیں،سندھ میں 93 اموات اور 59 افراد زخمی ہوئے،وزیراعلیٰ سندھ

0
177

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بارشوں کے نقصانات سے متعلق اجلاس میں وزیراعلیٰ ہاؤس سے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو آگاہی دی کہسندھ میں جولائی کے دوران بارشورں کے سلسلہ شروع ہوا،مون سون کا پہلا اسپیل 2 تا 11 جولائی تک جاری رہا، بارشوں کا دوسرا اسپیل 14 تا 18 جولائی تک جاری رہا، تیسرا اسپیل 23 جولائی سے ابتک جاری ہے، سندھ میں ابتک نارمل بارشوں سے 369 فیصد زیادہ ہوئی ہیں، سندھ میں مون سون سیزن میں 48.5 ملی میٹر بارشیں ہوتی ہیں، شہر کراچی میں 556 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ ہوئی ہیں، لیکن یکم تا 26 جولائی تک 227.1 ملی میٹر بارشیں ہوئی ہیں جو 369 فیڈ زیادہ ہیں، سندھ کے تقریباً تمام شہروں میں تینوں اسپیل میں بارشیں ہوئی ہیں، ابتک سندھ میں 93 اموات اور 59 افراد زخمی ہوئے ہیں، 93 اموات میں 47 بچے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ بات ہے، موسلادھار بارشوں کے باعث 35 کراچی واٹر بورڈ کی سیوریج کی لائن کو نقصان پہنچا، 3 پل ضلع غربی اور ملیر میں ٹوٹ گئیں، کراچی میں اہم سڑکیں جس میں ای بی ایم کازوے، کراسنگ کازوے بری طرح متاثر ہیں، صوبے بھر میں 388.5 کلومیٹر مختلف شہروں کو ملانے والی سڑکیں بری طرح متاثر ہوئیں، ان 388.5 کلومیٹر میں کراچی، حیدرآباد، بدین، ٹھٹہ، سجاول شامل ہیں،

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے بھر میں 15547 جزوی طور پر اور 2807 گھر مکمل طرح گرگئے، 89213 ایکڑوں پر فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں،سندھ میں ریلیف کا کام بھی جاری ہے، پی ڈی ایم اے سندھ نے 62 پانی نکاسی کے ہیوی پمپس صوبے بھر میں مختلف جگہوں پر لگائیں ہیں، کراچی شہر میں 30 پمپس لگائے گئے ہیں، 6280 ٹینٹس، 17675 مچھروں کی جالیاں، 20 بوٹس، 3280 جیری کین اور بستر وغیرہ بارش متاثریں کو مہیا کئے ہیں، 300 راشن بیگز اور پکا ہوا کھانا بھی بارش متاثریں میں جہاں ضرورت ہے تقسیم کیا ہے، بلوچستان میں مزید بارشیں ہونگی جس سے حب ڈیم پر دباؤ بڑھے گا، حب ڈیم پر دباؤ بڑھنے کا مقصد کراچی کے غربی علاقوں میں نقصان کا خدشہ ہے، کھیر تھر رینج میں مزید بارشوں سے قمبر، شہدادکوٹ،دادو اور جامشورو میں پانی کا بہاؤ بڑھے گا، گڈو بیراج میں اسوقت نچلے درجے کا سیلاب ہے یعنی 283.4 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، اگلے 24 گھنٹوں میں گڈو بیراج پر 290 سے 340 کیوسک پانی ہونے کی توقع ہے، جب گڈو بیراج میں پانی 400 کیوسک سے بڑھتا ہے تو کچے سے لوگوں کو منتقل کرتے ہیں، سندھ میں بارشوں سے ضایع ہونے ہولی جانوں کیلئے وفاق معاوضہ دینے میں مدد کرے، بلوچستان کے ساتھ بچاء بندوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، بچاء بندوں کی مضبوطی سندھ میں پانی آنے سے روکے گی، لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین کی گنجائش بڑھانے کی ضرورت ہے، رائیٹ بینک آؤٹ فال ڈرین کو ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے، کراچی میں بڑے برساتی نالوں کی اپگریڈیشن کیلئے وفاقی حکومت مددکرے،

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ زرعی ترقیاتی بینک کو ہدایت دیں کہ آفت زدہ علاقوں میں زرعی قرضوں کی وصولی ایک سال کیلئے مؤخر کرے سندھ حکومت بارشوں سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے جا رہی ہے،

حکومت بارش سے متاثرہ افراد کو معاوضہ دینے کا اعلان کرے،سربراہ پاکستان سنی تحریک

بارش کے بعد کی صورتحال ، میئر کراچی نے گورنر سندھ سے ملاقات میں وفاق سے مدد مانگ لی

اکثر ارکان اسمبلی ڈیفنس اور کلفٹن کے رہائشی ہیں انہیں پتا ہی نہیں کہ کراچی کے عوام کے مسائل کیا ہیں،حافظ نعیم الرحمان

Leave a reply