اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا ارسا ہیڈکوارٹر کا دورہ.ارسا کی جانب سے پی ٹی آئی سندھ کے پارلیمینٹیرین کو پانی معاملے پر بریفنگ دی گئی.
حلیم عادل شیخ اسلام آباد سے جبکہ فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، بلال غفار اور دیگر کراچی سے وڈیو کال پر بریفنگ میں شریک ہوئے،
ارسا چیئرمین، میمبر سندھ، میمبر بلوچستان، میمبر فیڈرل بھی موجود تھے۔
ارسا نے پانی کے معاملے پر تفصیلی بریفنگ دی
بریفنگ کے بعد اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی پریس کانفرنس بھی ہوئی۔
پریس کانفرنس میں حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ ہمارا صوبہ ہے سندھ کی جنگ ہم نے لڑنی ہےسندھ میں 40 فیصد سے زائد لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا ہے۔سندھ کی حکومت اپنے مخصوص ایجنڈے پر بات کررہی ہوتی ہے۔
ہم اپوزیشن نے عوام کی بات کرنی ہے ہم نے دیکھنا ہے کہ کسی مسئلے پر پردہ ڈالنے یا انارکی پہیلانے کی کوشش تو نہیں کی جارہی ہے۔
سندھ اور سندھ حکومت الگ چیزیں ہیں
صوبوں کو فنڈز کی تقسیم براہ راست نہیں روینیو کلیکشن پر تقسیم ہوتی ہے۔پچھلے سال کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے روینیو کلیکشن میں کمی رہی تھی۔
229 ارب روپے سندھ کے این ایف سی سے کم پہنچے۔بلاول اور وزیراعلیٰ نے غلط بیانی کرکے لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی۔
پنجاب کو 475، کے پی کے کو 176ارب روپے کم ملے جبکہ سندھ حکومت نے مسئلے کو سمجھنے کی بجاء سیاست کی۔سندھ حکومت کے اپنے ادارے پلاننگ اینڈ ڈولپمینٹ کی رپورٹ ہے 44 فیصد کرپشن ہے۔
گلوبل وارمننگ کی وجہ سے پانی کم آیا
پانی کم آیا جس کی وجہ سے مُشکلات کا سامنہ رہا۔
سندھ حکومت نے اس معاملے کو سیاسی بنادیا ہے
پیپلزپارٹی اس ملک کے لیے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے۔
اپنی کرپشن چھپانے کے لیے پنجاب اور سندھ میں لڑائی اور فیڈریشن کو کمزور کرنے کی کوشش کی
پیپلزپارٹی نے پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کی۔
ایک آنسٹائین نے فارمولا دیا تھا کہ بارش زیادہ آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے آنسٹائن صاحب اسی فارمولے کے تحت جب بارش کم آتی ہے تو گرمی کم ہوتی ہے تو پانی کم آتا ہے۔
گلیشیئر کی وجہ سے دریاؤں میں کم پانی آیا اس وجہ سے تقسیم کم ہوئی۔پانی کی کمی کے باوجود سندھ کو پانی زیادہ دیا گیا۔پی پی چیئرمین سمیت 22 وزراء نیب زدہ ہیں پنجاب میں پانی کی چوری 5 سے 10 فیصد سندھ میں 30 سے 35 فیصد ہے۔
ذوالفقار بھٹو، محترمہ شہید لیڈر تھے بلاول زرداری لیڈر نہیں ہے۔بلاول کی جماعت اب قوم پرست جماعت بن چکی ہے ۔
سندھ میں ہر طرح کی کرپشن چوری کے ساتھ پانی کی چوری بھی سب سے زیادہ ہے۔سندھ کا پانی سندھ کے حکمران چوری کرتے ہیں۔
کینالوں سے 330 کنینکشن براہ راست غیرقانونی طور سندھ میں دیے گئے ہیں سر فہرست بلاول زرداری اور خاندان ہے۔
سندھ میں پانی کی چوری نہیں ڈاکا ڈالا جارہا ہے
ڈی سی، ایریگیشن، پولیس کے ذریعے پانی وڈیروں کو دیا جارہا ہے۔
سہیل انور سیال نے ایریگیشن تباہ کردیا ہے ایریگیشن میں اربوں کی کرپشن ہوئی ہے سہیل انور سیال بتائیں ان کے واش روم میں سونے کی ٹوٹیاں کہاں سے لگی۔
آپ نے پرس، جوتے جو بھی اٹھائے وہ الگ بات ہے
علی حسن زرداری پورا ایریگیشن کا محکمہ چلا رہا ہے سیڈا کا چیئرمین بھی زرداری ہے۔
سندھ میں اوپر سے لیکر نیچے تک صرف زر کا استعمال ہورہا ہے، حلیم عادل شیخ کہتے ہیں سندھ سے اگر زیادتی ہوگی تو ہم سب سے آگے ہونگے۔
سندھ میں ڈاکو راج ہے ڈرامہ کرکے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو ہٹادیا گیا۔ناصر آفتاب نے 12 میں 10 مغوی بازیاب کروائے۔
اے پی سی خریدنے والوں کو گرفتار کرنا چاہیے
753 روپے لا اینڈ آڈر پر سندھ حکومت نے خرچ کیے ہیں۔
میں خود کچے جاکر ساری صورتحال دیکھ کر آیا ہوں کچے کی بجاء سی ایم ہاؤس اور اسمبلی میں بیٹھے پکے کے ڈاکو کے خلاف آپریشن کی جائے۔
سندھ کے پانی اور امن امان کے مسئلے پر وزیراعظم سندھ کی عوام کے ساتھ ہیں۔