سندھ پولیس نے بلدیاتی انتخابات میں سکیورٹی دینے سے معذرت کر لی،انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہونے کا امکان

ضمنی انتخابات، تیاریاں مکمل،عمران خان کے مدمقابل کون کون ہیں امیدوار؟

سندھ پولیس نے سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں سکیورٹی دینے سے معذرت کر لی۔

باغی ٹی وی:سندھ پولیس کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ کو لکھے گئے خط میں کیا گیا کہ 23 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کا انعقاد ہونا ہے لیکن نفری کی کمی کے باعث بلدیاتی انتخابات کیلئے فوری طور پر نفری فراہم کرنا نا ممکن ہے ۔

مونس الہیٰ کو ایک اور بڑی خوشخبری مل گئی

خط میں کہا گیا ہےکہ کراچی پولیس کی اپنی نفری سیلاب زدہ علاقوں میں خدمات انجام دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جو اندرون سندھ سے نفری ملنی تھی، نجی سکیورٹی گارڈز ممکن نہیں ہیں کہ وہ کراچی پولیس کو مل سکیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہےکہ سکیورٹی کے لیے جو منصوبہ بندی کی گئی تھی اس کے لیے کم از کم ساڑھے 16 ہزار اہلکاروں کی کمی ہے جس کے باعث کراچی پولیس کے لیے انتظامات کرنا نا ممکن ہے۔

خط میں محکمہ داخلہ سندھ سے درخواست کی گئی ہے کہ کم از کم 3 ماہ کے لیے انتخابات کو آگے بڑھایا جائے اور اس سلسلے میں متعلقہ کوارٹرز سے یہ معاملہ اٹھائیں۔

حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ عمران خان کو گرفتار کریں، مولانا فضل الرحمان

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کیلئے 23 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے کراچی میں بلدیاتی انتخابات اس سے قبل دو بار ملتوی ہو چکے ہیں دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد کے 16 اضلاع میں پولنگ ہونی تھی۔

24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات 20 جولائی کو ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی کردیے گئے تھے رواں سال جون میں ہونے والے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا۔

چار شادیوں بارے درخواست وفاقی شرعی عدالت سے خارج

Comments are closed.