سندھ امتحان بھی مرضی کے پھر بھی پانچویں اور آٹھویں کے 63 ہزار بچے فیل ہوگئے ، ذمہ دار کون ؟

0
46

کراچی:سندھ میں نظام تعلیم جس طرح مذاق بنا ہوا ہے اس کی تازہ مثال پانچویں اور آٹھویں کے امتحانات میں فیل ہونے والے طالب علموں کی بڑی تعداد ہے ، حقائق اور تفصیلات کےمطابق سندھ میں مرضی کے امحتانی نظام اور مرضی کے امتحانی سینٹرز کے باوجود پھر بھی اگر 63 ہزار سے زائد طالب علم فیل ہوجاتے ہیں ہیں تو یہ بدقسمتی سے کم نہیں‌،

محکمہ تعلیم سندھ کے امتحانات کے مرکزی نظام نے صوبے میں آٹھویں (مڈل کلاس )تک تعلیم کا پول کھول دیاہے۔ مرکزی امتحانی نظام کے تحت پانچویں سے آٹھویں جماعت تک کے تریسٹھ ہزارطلبہ فیل ہوگئے ۔

صوبہ سندھ کے محکمہ تعلیم کی طرف سے قائم کئے گئے نئے مرکزی امتحانی نظام کی وجہ سے صوبے کے تعلیمی نظام کی قلعی کھل کر سامنے آگئی ہے۔

صوبہ سندھ کی تاریخ میں پہلی بارمڈل امتحانات میں پانچویں سےآٹھویں جماعت تک 63 ہزاربچے فیل ہوگئے ہیں۔

صوبہ بھرمیں چھ لاکھ بچوں نے امتحانات کےلئے رجسٹریشن کرائی ، پانچ لاکھ بچوں نے امتحانات میں شرکت کی جن میں سے 63 ہزار بچے کامیابی حاصل نہ کرسکے۔

سندھ کے محکم تعلیم کے مطابق چار پرچوں کا صوبے بھر میں بیک وقت امتحان لیا گیا۔ سب سے زیادہ بچے حساب کے پرچوں میں فیل ہوئے۔

واضح رہے کہ فیل ہونے والے تریسٹھ ہزاربچوں کا3اور4اگست کو دوبارہ امتحان لیاگیا۔ لیکن بارہ اضلاع نے دوبارہ لئے گئے امتحان کے نتائج ابھی تک محکمہ تعلیم کو نہیں بھیجے ہیں ۔

Leave a reply