نہتے فلسطینیوں پر ہسپتالوں میں بھی بم برسا ئے جارہے ہیں مگر مسلمان غفلت کی نیند سورہے ہیں۔سراج الحق

پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ڈسٹرکٹ بار چنیوٹ میں بھی فلسطینیوں کے حق میں مکمل ہڑتال ہوئی

چترال،باغی ٹی وی (نامہ نگارگل حماد فاروقی) اسرائیل کی یہودی فوج غزہ اور فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر بم برسارہے ہیں۔ فلسطین کے مسلمانوں پر ہزاروں ٹن بم برسایے گیے جن میں وہ بچے بھی شہید ہویے جوابھِی اس دنیا میں پیدا بھی نہیں ہویے تھے اور ماوں کی رحم میں ان کو مارا گیا۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ورکرز کنونشن نے خطاب کرتے ہویے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں جسمانی لحاظ سے چترال میں ہوں مگر میری سوچ، میری روح، میرا ذہن اس وقت فلسطین اور غزہ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری آنکھوں کے سامنے پچیس ہزار مسلمان بارود میں جل رہے ہیں۔پانچ دنوں میں چھ ہزار سے زیادہ بم برسائے گیے۔ چار ہزار ٹن بارود پھینکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی انکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ جو عمارتیں آسمان سے باتیں کررہی تھِی وہ بمباری کی وجہ سے زمین بوس ہورہی ہیں۔

ماوں کے گود میں بچے پانی اور دودھ کیلیے ترسنا تو دور کی بات ہے اب تو ان کی دفنانے کیلیے کفن تک ان کے پاس نہیں ہے۔ سولہ سالوں سے ایک قوم کا محاصرہ ہے۔ اس وقت تین لاکھ سے زیادہ فوج غزہ کے دیوار کے ساتھ تیار کھڑی ہے رات دن آگ کے شعلے برسارہے ہیں۔

امریکی وزیر حارجہ وہاں گیے تو ان کا کہنا ہے کہ میں امریکی وزیر کے حیثیت سے نہیں بلکہ ایک یہودی کی حیثیت سے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے طور پر آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جو نام نہاد ادارے انصاف اور امن کا نام لے رہے ہیں وہ سب خاموش ہیں کیونکہ فلسطین میں مسلمان کا خون بہہ رہا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو حضرت عمر فاروق جیسے رہنماء کی ضرورت ہے۔

دوسری طرف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ڈسٹرکٹ بار چنیوٹ میں بھی فلسطینیوں کے حق میں مکمل ہڑتال ہوئی،اس موقع پر وکلا کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری چنیوٹ بار شاہد یعقوب چوہدری نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کی جانب سے جارحیت اور نا جائز طور پر جنگ کو روکا جائے

نہتے فلسطینیوں کو نہ صرف سر عام شہید کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ مسئلہ فلسطین کی وجہ سے پوری مسلم امہ میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔

فلسطینیوں پر اسرائیل کی ظلم و بربریت پر چنیوٹ کی وکلاء برادری شدید مذمت کرتے ہیں ، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ فلسطینی مسلمانوں کے حق میں اپنی آواز بلند کرے۔

Leave a reply