جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اقوام متحدہ سےمقبوضہ کشمیرمیں امن فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کرے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سراج الحق نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں حریت رہنما عبدالحمید لون سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے،حکومت اقوام متحدہ سےمقبوضہ کشمیرمیں امن فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کرے،کشمیری پاکستان کی بقا، سالمیت اور تکمیل کی جنگ لڑرہے ہیں،جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوجاتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی.
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان شملہ معاہدے کا خاتمہ کرے، ہمارے لوگ مر رہے ہیں اور آپ تماشا دیکھ رہے ہیں، لیکن یہ مت بھولیں امت جاگ رہی ہے، اگر یہ لڑائی سرینگر میں نہ لڑی گئی تو پھر یہ لڑائی مظفر آباد اور اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت شملہ معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرے اور آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں کشمیری مجاہدین کونمائندگی دی جائے جو حکمت عملی تیار کریں ۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ مودی اپنے ملک کیلئے کام کرتاہے اور ہمارے حکمران ہیں کہ اسلام آباد میں ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھے ہیں لیکن اب فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا ، ہمیں عملی طور پر آگے بڑھنا پڑے گا ، حکومت بارڈر اور ایل او سی پر لگائی ہوئی باڑ ختم کرے ۔حکومت کی کارکردگی جیسی ہونی چاہئے ، ویسی نہیں ہے
قبل ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے انسداد دہشت گردی اتھارٹی ترمیمی آرڈیننس سمیت چار صدارتی آرڈیننس کی نامنظوری کی قرارداد سینیٹ میں جمع کروا دی۔ سینیٹر سراج الحق کی طرف سے سینیٹ میں زیرقاعدہ 145(2) کے تحت جمع اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مندرجہ ذیل ان آرڈیننسز نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2019ئ، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی آرڈیننس 2019ئ، تعزیرات پاکستان آرڈیننس 2019ء اور نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی ترمیمی آرڈیننس 2019ء کی نامنظوری کے لئے قرارداد کا نوٹس پیش کرتا ہوں۔ قرارداد کا آئندہ پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر ایجنڈے پر آنے کا قوی امکان ہے۔