وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے تمام توجہ پہاڑی علاقوں پر دی گئی، اب ساحلی علاقوں کی باری ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق لسبیلہ سونمیانی بیچ میں پودے لگانے والے کارکنوں اور مقامی افراد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی جانب سے بہت بڑا تحفہ ہے، بدقستمی سے ہم نے اس تحفے کی قدر نہیں کی لوگوں کی میعار زندگی بہتر کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مسلم ممالک کے سیاحوں کو راغب کرنے کے کافی مواقع ہیں اب تک پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے تمام توجہ پہاڑی علاقوں پر دی گئی-
بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ، بلوچستان پے سب سے ذیادہ پیسہ ہم خرچ کر رہے ہیں: عمران خان@ImranKhanPTI pic.twitter.com/gLCddvPRkX
— PTI (@PTIofficial) August 10, 2021
عمران خان نے بلوچستان کو نظر انداز کرنے پر ایک بار پھر ماضی کی حکومتوں پر تنقید کی کہا ماضی کی حکومتون نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی حکمران بلوچستان آنے کی بجائے لندن جایا کرتے تھے یہاں تک کہ بلوچ رہنماؤں نے بھی صوبے کی ترقی پر کام نہیں کیا –
Complete speech by Prime Minister @ImranKhanPTI at Sonmiani Beach #Lasbelahttps://t.co/j29G6bPVNM
— PTI (@PTIofficial) August 10, 2021
انہوں نے کہا بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے بلوچستان پر سب سے ذیادہ پیسہ ہم خرچ کر رہے ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار بلوچستان کی ترقی کیلئے ایک ہزار ارب روپے خرچ کررہے ہیں ترقی کی دوڑ میں دوسرے علاقوں کے برابر لانے کے لئے صوبےپرزیادہ توجہ مرکوزہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساحلی علاقے نہایت خوبصورت ہیں جہاں سیاحتی مقامات بنا سکتے ہیں لسبیلہ سے گوادر تک سیاحت کو فروغ دیں گے اوراب بلوچستان کو آگے لے کر آنا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہی ہے،مینگروز وہ درخت ہیں جو سب سے زیادہ آکسیجن دیتے ہیں،مینگروز گرمی کے اثرات کو روکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بین الحکومتی پینل کی جانب سے دنیا کو خبردار کیا گیا ہے انٹرگورنمنٹ پینل آن کلائمیٹ چینج نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انسانی سرگرمیوں سے زمین کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق خبردار کیا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی سے متعلق رپورٹ جاری ، اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کر دیا
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گلوبل وارمنگ میں انسان کا کردار حد سے زیادہ اور واضح ہے، عالمی حدت 2030ء تک 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جائے گی جنگلات، مٹی اور سمندر کی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت مزید اخراج سے کمزور ہوجائے گی دنیا کو ہیٹ ویو، بارشوں اور خشک سالی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے اپنے بیان میں انسانی سرگرمیوں سے زمین کو پہنچنے والے نقصانات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین پر بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، یہ انسانیت کے لیے بہت بڑے خطرے کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اب ہی سر جوڑیں تو ہی ہم بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تباہی سے نمٹ سکتے ہیں۔ لیکن جیسے آج کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے اس معاملے میں نہ تاخیر کی گنجائش ہے نہ غلطی کی۔