سیاسی ایلیٹ کے ہاتھوں نہیں کھیلا اس لیے سب بھگت رہا ہوں،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی

سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین نے میرے خلاف ہتک آمیزرویہ رکھا ہوا ہے
naqvi

اسلام آباد: جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا ہے۔

باغی ٹی وی: تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں اپنے خلاف کارروائی کے معاملے پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ کے ججز کو کھلا خط لکھ دیا۔

خط کے متن میں لکھا گیا ہےکہ میرے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی بوگس ہے،میرا معاملہ ذاتی نہیں، اب یہ معاملہ ادارے کا ہے،کیا سپریم کورٹ اس معاملے پر میرے ساتھ کھڑی ہوگی؟میں سیاسی ایلیٹ کے ہاتھوں نہیں کھیلا اس لیے یہ سب بھگت رہا ہوں۔

خط میں الزام عائد کیا گیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین نے میرے خلاف ہتک آمیزرویہ رکھا ہوا ہے سپریم کورٹ کا بینچ جو میرا کیس سن رہا ہے قواعد کے خلاف بنایا گیا ہے،14دسمبر کو کونسل کا اجلاس میرا کیس سنے بغیر بلایا گیا ہے۔

بنیادی شرح سود 22 فیصد پر برقرار

سپریم کورٹ کے جج نے خط میں کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق مسعود نے سابق چیف جسٹس کو میرے خلاف کارروائی کرنے کے لیے خطوط لکھے، سپریم کورٹ اور پاکستان کی عوام کے علاوہ کسی کے لیے فرائض سرانجام نہیں دے رہا۔

جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے خط میں مزید کہا کہ میں سپریم جوڈیشل کونسل کی جعلی کارروائی کا آخر تک مقابلہ کروں گا، یہ میری ذات کا نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے وقار کا معاملہ ہے جسٹس اعجاز الاحسن کا رجسٹرار سپریم کورٹ کو لکھا گیا خط ظاہر کرتا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کی کیسے خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جسٹس اعجاز الاحسن کا خط بتاتا ہے کہ 3 رکنی کمیٹی کے اجلاس میں سینیارٹی کی بنیاد پر بینچز کی تشکیل کا فیصلہ ہوا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس موقع پر یہ بینچ تشکیل کیوں دیا اس کا فیصلہ آپ جج صاحبان خود کریں۔

9 مئی واقعات:مراد سعید سمیت 3 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار

Comments are closed.