اسمارٹ فون بند کر کے سونا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کے خطرات کو کم کر سکتا ہے

امریکی ماہرین کے مطابق سوتے وقت اسمارٹ فون کا بند کیا جانا اور روشنی کا کم کیا جانا حاملہ خواتین میں جیسٹیشنل ذیابیطس کے خطرات کو کم کر سکتا ہے۔

باغی ٹی وی: امریکی ماہرین کے مطابق سوتے وقت اسمارٹ فون بند کرنے اور روشنی کو مدھم کرنے سے حاملہ خواتین میں حمل ذیابیطس کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔

سماجی طور پر الگ تھلگ رہنے والوں میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھ جاتا …

رائل کالج آف اوبسٹیٹریشینزاینڈ گائناکالوجسٹ کے مطابق، حمل کے دوران 100 میں سے کم از کم چار سے پانچ خواتین کو حمل کی ذیابیطس متاثر ہوتی ہے۔ اگر اسے اچھی طرح سے کنٹرول نہیں کیا جاتا ہے تو یہ پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے، بشمول بچے کے لیے صحت کے مسائل-

اب امریکن جرنل آف اوبسٹیٹرکس اینڈ گائناکولوجی میٹرنل فیٹل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن حاملہ خواتین کو سونے سے تین گھنٹے پہلے زیادہ روشنی کی روشنی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان کے حمل کے دوران ذیابیطس ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

جیسٹیشنل ذیا بیطس ایک قسم کی ذیا بیطس ہےجو حمل کے دوران ہوتی ہے اور تقریباً پانچ فی صد حاملہ خواتین اس سے متاثر ہوتی ہیں اکثر حمل معمول کے مطابق ہوتے ہیں اور بچے کی پیدائش کے بعد معاملات معمول کے مطابق ہو جاتے ہیں لیکن اس صورت میں مبتلا ہونے کا تعلق قبل از وقت پیدائش اور غیر معمولی جسامت کےبچوں کی پیدائش سےاورخواتین کے ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا ہونےکےانتہائی خطرات سے ہوتا ہے۔

گلیشیئرز پگھلنے سے پاکستان اور بھارت کوشدید خطرہ

ایک تحقیق کے مطابق وہ خواتین جن پر سونے سے تین گھنٹے پہلے تک زیادہ روشنی افشا ہوتی ہے ان میں جیسٹیشنل ذیا بیطس کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

تحقیق میں محققین نے 741 ایسی خواتین کا مطالعہ کیا جو حمل کے دوسرے سہ ماہی میں تھیں۔ ان کی کلائی پر ایک آلا لگایا گیا جس نے لگاتار سات دنوں تک ان پر افشا ہونے والی روشنی کی پیمائش کی۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ خواتین سونے سے تین گھنٹے قبل معمولی، تیز روشنی (10 lux)میں کتنا وقت گزارتی ہیں۔ آلے نے دھیمی روشنی میں گزارے جانے والے وقت کی بھی پیمائش کی۔lux روشنی کی شدت کی پیمائش کرنے والی ایک اکائی ہوتی ہے۔

محققین نے ان خواتین کو تین گروہوں میں تقسیم کیا۔ وہ خواتین جن پر سب سے زیادہ معمول کی روشنی افشا ہوئی تھی(اوسطاً ایک گھنٹا اور 19 منٹ) ان کے جیسٹیشنل ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے ساڑھے پانچ گُنا زیادہ امکانات تھے۔

Comments are closed.