وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک سے ٹیلیفونک رابطہ کیا-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے ٹیلیفونک ملاقات میں بھارتی میزائل پاکستان میں گرنے کا معاملہ اٹھایا کہا کہ بھارتی میزائل پاکستان میں گرنے کو غلطی تسلیم کرنا کافی نہیں، بھارت اس معاملے کی مشترکہ تحقیقات کرائے اور عالمی برادری سنجیدگی سے نوٹس لے۔
تمام اختیارات وزیراعظم کو دے دیئے گئے،شیخ رشید کا دعویٰ
شاہ محمود قریشی نے یوکرین کی صورت حال پر پاکستان کی تشویش سے بھی جرمن وزیر خارجہ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ اپریل میں جرمن وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنون بھارت نے پاکستان میں میزائل داغنے کو فوج کی ’غلطی ‘قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’انتہائی افسوسناک‘ واقعہ ہے۔
بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ معمول کی دیکھ بھال کے دوران، ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے بدھ کو میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوا جو پاکستان کے ایک علاقے میں گرا واقعے میں کسی انسانی جان کے نقصان کا نہ ہونا باعث اطمینان ہے۔
اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ہنگامی پریس کانفرنس کی تھی اور بتایا تھاکہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک ‘چیز’ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا، یہ آبجیکٹ بھارت میں سو کلو میٹر اندر تھا، تبھی ہم نے اسے نوٹس کرلیا۔
سارا پنڈ مرجائے میراثی کی باری نہیں آنی،لیگی رہنما کا حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ بننے کے سوال پر ردعمل
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود میں وہ چیز 3 منٹ اور چند سیکنڈ تک رہی اور 260 کلومیٹر اندر تک سفر کیااس کے خلاف ضروری کارروائی بروقت کرلی گئی، پاک فضائیہ نے اس کی مکمل نگرانی کی اورپتا چلایا کہ وہ بھارتی علاقے سرسا سے آئی تھی پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے،بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہوگی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔