سوڈان: اپوزیشن جماعتوں اور فوجی کونسل کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

سوڈان کی حکمران عبوری فوجی کونسل ، اپوزیشن اتحاد اور مظاہرین گروپوں کے درمیان مصالحت کے لئے سرگرم حلقوں کا کہنا ہے کہ ’’عبوری فوجی کونسل، اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد اور مظاہرین کے گروپوں کے درمیان انتخابات سے قبل کی عبوری مدت کے لئے اختیارات کی تقسیم کا ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔‘‘

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق افریقی یونین کے ثالث محمد حسن نے جمعہ کے روز ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ’’ دو دنوں سے دارلحکومت خرطوم میں مذاکرات جاری فریقین کے مذاکرات کے بعد ایک خودمختار کونسل تشکیل دینا طے پایا ہے۔ تین برس کی عبوری مدت کے لئے کونسل کی سربراہی باری باری فوج اور سویلین نمائندے کریں گے۔‘‘

انھوں نے آزاد ٹیکنوکریٹ حکومت تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا جو حالیہ دنوںمیں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کرے گی۔

فریقین نے فی الوقت قانون ساز کونسل کی تشکیل کو مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سے پہلے دونوں فریقوں نے اتفاق کیا تھا کہ آزادی اور تبدیلی اتحاد کو قانون ساز کونسل میں دو تہائی نشتیں ملیں گی، تاہم اس پر عمل درآمد سے پہلے قانون نافذ کرنے والے سوڈانی اداروں نے تین جون کو احتجاجی دھرنے کو تتر بتر کرنے کے لئے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد مذاکرات ناکام ہو گئے۔

رواں ہفتے ایتھوپیا اور افریقی یونین کے نمائندوں کی جانب مصالحت کی کوششوں کے بعد سوڈان میں مذاکرات کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوا جس میں ڈیڈ لاک کے خاتمے لئے تجاویز کا مسودہ پیش کیا گیا۔

سوڈان کی فوج نے ملک گیر احتجاج کے بعد عمر البشیر کو اقتدار سے معزول کر دیا، تاہم انھوں [فوج] نے اقتدار سول انتظامیہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔

Comments are closed.