صوبائی حکومت رینجرز کیسے طلب کر سکتی ہے، عدالت

0
31
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ، تحریک انصاف کے کارکن ظل شاہ قتل اور کارکنوں پر پولیس تشدد کا معاملہ،پی ٹی آئی رہنماؤں کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی

جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کے فواد چوہدری سمیت دیگر رہنماؤں کی درخواستوں پر سماعت کی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہہ درخواستیں ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں،ان پر آئینی اور قانونی سوالات اُٹھائے گئے ہیں، ان نکات کی تشریح اور وضاحت کیلئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کیلئے طلب کر لیتے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ نے کہا کہ اب اس کیس کی صورتحال تبدیل ہوگئی ہے،جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس میں نکات جو قابل غور ہیں ڈسکس کریں گے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے کابینہ کی منظوری کے بغیر جے آئی ٹی کو چیلنج کیا، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ تمام سوالات کے جواب دیجئے گا، جے آئی ٹی کے پانچ ممبر ہیں ضمنی کون لکھے گا،صوبائی حکومت کیسے جے آئی ٹی آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیز کے نمائندے شامل کرسکتی ہے، اسی طرح کے اور بہت سے سوالات ہیں،یہ کہتے ہیں وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر صوبائی حکومت خفیہ ایجنسیز کو شامل نہیں کیا جا سکتا،آج کل جو تسلسل سے حالات اور واقعات پیش آرہے ہیں،بہت سے ایشوز سامنے آرہے ہیں جن میں قانونی نکات کی وضاحت کی ضرورت ہے، وارنٹ پر عملدرآمد کیلئے جو کچھ سامنے آیا ہے،کیا وارنٹ پر عملدرآمد کے معاملے میں بدنیتی تو شامل نہیں، کیا زمان پارک میں جو آپریشن ہؤا ان میں دہشتگردی دفعات لگائی جاسکتی ہیں؟ آپ نے جو کمنٹس جمع کروائے ہیں وہ مزید وضاحت طلب ہیں، ہم آپ کو پھر موقع دینگے کہ تفصیلی وضاحت کیلئے، یہ بھی دیکھیں گے کہ صوبائی حکومت رینجرز کیسے طلب کر سکتی ہے، ‘

عمران خان کیخلاف مقدمات کے اخراج کے لیے درخواست پر سماعت ملتوی

عمران خان کو آرمی چیف سے کیا چاہئے؟ مبشر لقمان نے بھانڈا پھوڑ دیا

عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

عمران خان کی محبت بھری شاموں کا احوال، سب پھڑے جان گے، گالی بریگیڈ پریشان

عمران خان پرلاٹھیوں کی برسات، حالت پتلی، لیک ویڈیو، خواجہ سرا کے ساتھ

جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ کی درخواست پر سماعت کی،درخواست میں چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، ایڈیشنل ہوم سیکرٹری، آئی جی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبائی انتظامیہ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کو ہراساں کررہی ہے، وفاقی وزراء میڈیا پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں،چیئرمین عمران خان اور مرکزی رہنماؤں کیخلاف 127 کے قریب کیسز بنا دیئے، 8 مارچ کی انتخابی ریلی روکنے کیلئے ظل شاہ قتل اور پولیس تشدد سب کے سامنے ہے پولیس تشدد میں ملوث افسران کیخلاف مقدمات کے اندراج کیلئے درخواستیں عدالتوں میں زیر التواء ہیں،ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے خلاف قانون 22 مارچ کو جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا،جو افسران تشدد میں ملوث ہیں انہی کو جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا ہے،تشدد میں ملوث افسران نہ جے آئی ٹی بناسکتے ہیں اور نہ تحقیقات کرسکتے ہیں، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے بدنیتی کی بنیاد پر جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، بدنیتی پر مبنی بنائی جے آئی ٹی کا مقصد حقائق کو مسخ کرنا ہے، عدالت جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے،عدالت جے آئی ٹی سربراہ کو پی ٹی آئی رہنماؤں کو نوٹس جاری کرنے سے روکے،

Leave a reply