ڈپٹی چیئرمین احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل فلڈ ریسپانس اینڈ کوآرڈی نیشن سینٹر کا اجلاس ہوا

اجلاس میں سیلاب زدہ علاقوں میں ربیع کی فصل ،گندم اور تیل کے بیجوں کی منصوبے پر غور کیا گیا این ایف آر سی سی کے اجلاس میں کسانوں کو ریلیف پہنچانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا متاثرہ علاقوں میں گندم اور آئل سیڈز کی تقسیم کا میکانزم اور شفافیت یقینی بنانے سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا ، این ایف آر سی سی اجلاس میں بریفنگ دی گئی جس میں کہا گیا کہ سیلاب سے سندھ اور بلوچستان میں قابل کاشت رقبے کا بڑا حصہ متاثر ہوا ،سیلابی صورتحال کو کاشت کے حوالے سے مواقع میں بدلنے کے لیے تیار ہیں ،بلوچستان کے حکام نے کہا کہ بیچ کے لیے کسانوں کو 30 فیصد سبسڈی دے رہے ہیں ،اجلاس میں کہاگیا کہ 30 نومبر تک پانی اتر جائے وہاں گندم کاشت کی جائے ،جہاں 30 نومبر تک پانی نہیں اترتا وہاں گندم کی بجائے آئل سیڈ لگائے جائیں

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے جاپان کے سفیرکی کراچی میں ملاقات ہوئی ہے

منچھر جھیل کا سیلابی پانی تمام یوسیز میں 8 سے 10 فٹ تک موجود ہے ،وزیراعلیٰ سندھ

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

سیلاب متاثرین کی بحالی،پنجاب حکومت اوردعوت اسلامی کا ملکر کام کرنے پر اتفاق

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں بیجوں کے تقسیم کے عمل کو ہر حال میں شفاف بنایا جائے گا ،زیر آب قابل کاشت رقبہ کا جائزہ لیا جائے تاکہ امدادی سرگرمیوں کے نظام کو بہتر بنایا جاسکے صوبوں کی ضروریات کا 50 فیصد بیج وفاقی حکومت فراہم کرے گی، وزیر فوڈ سیکیورٹی نے فورم کو یقین دہانی کروائی کہ بیچ کی وافر مقدار موجود ہے ، جہاں ضرورت ہوئی فراہم کرینگے ، سندھ اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں فوری کام شروع کرنے کو تیار ہیں،اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ صوبے 10 اکتوبر تک قابل کاشت رقبہ اور بیج کی ضروریات سے آگاہ کردیں ،

Shares: