کراچی (باغی ٹی وی ) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین خلیل احمد تھند نے کہا ہے کہ تمام صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کا وقت پر انعقاد ضروری ہے تاکہ پریشان حال عوام مسائل کے حل کے لئے اپنے بلدیاتی نمائندوں سے رجوع کر سکیں اور بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز ضائع ہونے اور کرپشن کی نظر ہونے کے بجائے استعمال میں لائے جا سکیں۔ بلدیاتی انتخابات کے لئے صوبائی حکومتوں کے جاری کردہ قوانین اور امیدواروں کیلئے بھاری فیسیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت بلدیاتی انتخابات میں اشرافیہ کی اجارہ داری قائم رکھنے اور عام آدمی کو بنیادی سیاست سے باہر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ملکی سیاست سے عام آدمی پہلے ہی باہر ہو چکا ہے۔ کراچی،لاہور اور ایک کروڑ سے زائد آبادی رکھنے والے دیگر شہروں کا بلدیاتی نظام بڑے ممالک کے بڑے شہروں میں چارٹرڈ سٹی کی طرز پر ترتیب دیا جائے۔ بلدیاتی امیدواران کے لئے بھاری فیسیں قدرتی قیادت پروان چڑھنے کی راہ میں رکاوٹ ہیں جو آئین پاکستان اور جمہوریت کی بنیادی روح کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی طرح پی ٹی آئی حکومت بھی سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ ذنیت کے حامل افراد کے شکنجے میں ہے جو نہیں چاہتے کہ ان کے علاوہ عام آدمی سیاست میں کوئی کردار ادا کرسکے۔ جس فورم میں عام آدمی کی نمائندگی نہیں ہوگی وہ فورم عوام کا نمائندہ فورم نہیں ہوسکتا اور نا ہی ایسے فورمز سے عوامی فلاح کے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے نزدیک عام شہریوں سے قومی و بلدیاتی سیاست کا حق چھیننا دراصل انہیں ہر قسم کے حقوق اور بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے کے مترادف ہے۔انتخابی اخراجات کی حدوں کی ہر الیکشن میں دھجیاں اڑائی جاتی ہے اس کی حیثیت خانہ پری زیادہ نہیں۔ تمام صوبوں میں جماعتی یا غیرجماعتی کی بجائے متناسب نمائندگی کی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ شہریوں کے مسائل حل کرنے کے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق منتخب نمائندوں اور بلدیاتی اداروں کو اختیارات اور وسائل دئیے جائیں۔ پولیس، پانی، بجلی، گیس، صحت، تعلیم، سڑکیں اور ضلعی عدالتیں منتخب شہری حکومتوں کے ماتحت کی جائیں۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں خلیل احمد تھند نے مزید کہا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے لارڈ مئیر کے لئے انتخابی اخراجات کی حد 50 لاکھ مقرر کرنے کی اطلاعات تشویشناک ہیں جو بلدیاتی انتخابات کو سرمایہ زدہ رکھنے کی عکاسی کرتی ہیں۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کے کونسلر کی فیس 15 ہزار اور میونسپل کارپوریشن کے کونسلر کی فیس 10 ہزار مقرر کرنے کی اطلاعات بھی عام آدمی کو بلدیاتی انتخابات سے دور رکھنے کی کڑی ہیں۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی ایسے ضابطوں کو کلی طور پر رد کرتی ہے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ لوکل گورنمنٹ کے لئے فیسوں اور اخراجات کی حد کو عام آدم کی معاشی حیثیت کے مطابق ترتیب دیا جائے۔ دنیا کے بڑے ترقی یافتہ شہروں کے انتخابی قوانین کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں