سوشل میڈیا کی بے احتیاطی کے نتائج
از قلم غنی محمود قصوری

موجودہ دور بہت زیادہ تیز اور حساس نوعیت کا ہے جس میں ہمیں ہر لمحہ محتاط رہنا پڑتا ہے، چونکہ کمیونیکیشن اور سوشل میڈیا کا دور ہے جس میں جہاں باخبر رہنے کے فوائد بھی بہت ہیں تو وہیں ذرا سی لا پرواہی عمر بھر کی شرمندگی بھی دے سکتی ہے

آئے روز سوشل میڈیا پر گھریلوں خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہو جاتی ہیں جو کہ دانستہ بھی ہوتی ہیں اور بعض مرتبہ غیر دانستہ بھی ہوتی ہیں
ایسا ہی ایک واقعہ پیش ہے

اس (ج) کی شادی لگ بھگ دس سال قبل ہوئی اور وہ دونوں بہت اچھی زندگی بسر کر رہے تھے،اس کی بیوی دیندار اور گھریلوں خاتون تھی جو کہ صوم و صلوٰۃ کیساتھ محرم و غیر محرم رشتے کا بھی خاص خیال رکھتی تھی گھر سے باہر وہ کبھی پردے کے نہیں گئی تھی اور کسی غیر محرم نے اس اللہ والی کا چہرہ نا دیکھا تھا

اس کے شوہر کی عادت تھی کہ اپنی اور اپنی بیوی بچوں کی ویڈیوز اور تصاویر بناتا اور خوشگوار لمحات کو عکس بند کرتا جو کہ قطعاً غیر اخلاقی نہیں بلکہ میاں بیوی و فیملی کیساتھ محبت کا بہترین اظہار و انداز ہے

ایک دن اس شحض کا موبائل اس کے چھوٹے بیٹے کے پاس تھا جو کہ موبائل پر کارٹون دیکھ رہا تھا،بچے نے یوٹیوب کو کسی طریقے سے ہائیڈ کر دیا اور دوبارہ کارٹون چلانے کی کوشش کی مگر غلطی سے اس بچے کی انگلی فیسبک ایپلی کیشن کو چھو گئی اور نیوز سٹوریز چلنا شروع ہو گئیں،بچہ موبائل کو چھیڑتا گیا اور ایسے میں فیسبک ایپلیکیشن نے گیلری سے رسائی پا کر اس کی بیوی کی چند تصاویر اپلوڈ کر دیں جو کہ گیلری میں سر فہرست تھیں

تصاویر میں کچھ بچوں کیساتھ تھیں اور کچھ اس اکیلی کی بغیر ڈوپٹہ اور حجاب کے تھیں،بچہ اس سارے معاملے سے قطعاً بے خبر تھا اور وہ شحض خود بھی بےخبر تھا،پوسٹ اپلوڈ ہوئی اور اس کے ساتھ منسلک اس کے رشتہ داروں و دوستوں تک وہ تصاویر پہنچ گئیں،اس کے ایک قریبی دوست نے اسے کال کی تو اس کو اس معاملے کا علم ہوا

جلدی سے اس نے پوسٹ ڈیلیٹ کی مگر تب تک ہزاروں لوگ ان تصاویر کو ڈاؤن لوڈ کر چکے تھے جس عورت کو کبھی قریبی رشتہ داروں نے بغیر پردہ نا دیکھا تھا آج ہزاروں،لاکھوں لوگوں نے اسے بغیر پردے کے دیکھ لیا ،خیز بات ختم ہوئی اور وہ بھول گیا

چند دنوں بعد کسی نامعلوم آئی ڈی سے کوئی اس کے ساتھ ایڈ ہوا اور اس کی بیوی کی تصاویر نازیبا حالت میں اسے سینڈ کیں اور اسے بتلایا کہ اس کی بیوی کی اس سے بات چیت ہے اور اسی نے یہ تصاویر اسے سینڈ کی ہیں

ان تصاویر کو دیکھ کر وہ صدمے میں چلا گیا اور اپنی بیوی سے پوچھا تو اس پر اس کی بیوی کا انکار سامنے آیا تاہم بطور بشر و مطمئن نہ ہوا اور جلد بازی میں بیوی کو گھر سے نکال دیا،اس کی پاکدامن بیوی لاکھ قسمیں کھاتی رہی اپنی بیگناہی کا رونا روتی رہی مگر وہ نہ مانا،بات رشتہ داروں تک پہنچی اور باتیں ہونے لگیں ،اسے اپنی بیوی پر بہت غصہ آ رہا تھا اور اسے طلاق دینا چاہتا تھا

اس کے ایک بہت قریبی دوست نے اسے مشورہ دیا کہ ان تصویروں کی فرانزک لیب سے تصدیق کروا لو پھر آگے کا سوچنا ،وہ اپنے دوست کیساتھ فرانزک کروانے گیا جس میں وہ تصویریں ایڈیٹڈ بتلائی گئیں یعنی کسی نے ان ڈاؤن لوڈ تصاویر کو غلط طریقے سے بنایا اور اسے سینڈ کی تھیں

اس کو فوری اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اپنی پاک دامن بیوی کو واپس لے کر گھر آیا اور اس سے معافی مانگی اور تصویریں بھیجنے والی آئی ڈی کا لنک اور رپورٹ سائبر کرائم ایف آئی اے کو دی جنہوں نے اس بندے کو ٹریس کیا اور قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا

قارئین ایسے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جس کا سبب ہماری لاپرواہی ہے ،اول تو بچوں کو کارٹون وغیرہ دیکھنے کی عادت ہی نہ ڈالیں اور اگر بفرض ایسا کرنا لازم ہے تو ہر ایپلیکیشن کو پرائیویسی لاک لگائیں اور کوشش کریں ہر ایپلیکیشن کو گیلری تک پرمیشن نہ دیں کیونکہ جب بھی آپ کوئی ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں تو وہ آپ سے آپ کی گیلری، آپ کے کیمرے،مائیک اور کانٹیکٹ وغیرہ کی پرمیشن مانگتی ہے جسے ہم بغیر پڑھے قبول کر لیتے ہیں ،جس سے ہماری پرائیویسی متاثر ہوتی ہے

دوسری بات ان شیطان صفت لوگوں سے کہ اگر آپ ایسی کوئی ویڈیوز یا تصاویر دیکھیں تو خدارا ہرگز ڈاؤن لوڈ نہ کریں کیونکہ اس بارے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے

لا یستر عبد عبدا فی الدنیا الاسترہ اللہ یوم القیامۃ (مسلم)
جو شخص دنیا میں کسی دوسرے شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا

سوچ لیں آج کسی کو ذلیل کریں گے تو آپ یہاں اس جہان میں خود بھی ذلیل ہو سکتے ہیں بصورت دیگر آخرت میں رسوائی تو لازم ہے

میری فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی پاکستان( ایف آئی اے) سے گزارش ہے کہ اس بارے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ راہنمائی فراہم کریں اور ایسے واقعات سے بچنے کیلئے لوگوں میں آگاہی مہم چلائیں تاکہ ہمارے لوگ اپنی پرائیویسی کو سخت کر سکیں اور ایسے سانحات سے بچا جا سکے

Shares: