پاکستان شوبز انڈسٹری کے ناموراداکار اظفر رحمان نے حال ہی میں می ٹو مہم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہیں ماضی میں کئی خواتین فنکاروں کی طرف سے ہراساں کیا جاتا رہا تاہم اب انہوں نے خواتین کی جانب سے ہراساں کئے جانے کے بیان پر معافی مانگ لی ہے-
باغی ٹی وی :اظفر رحمان نے انسٹا گرام پر ایک پوسٹ میں ایک تفصیلی نوٹ میں اپنے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ تین سال قبل ایک انٹرویو کے دوران میں نے ہراسانی اور جنسی ہراسانی سے متعلق تفصیلی طور پر بتایا تھا کہ بطور اداکار مجھے ابتدائی دنوں میں کس قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اظفر رحمان نے بتایا کہ مجھے جس طرح کی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا اس میں نظر انداز کرنا، اثرو رسوخ دکھانا، ذلیل کرنا اور بدمعاشی شامل ہے اور یہ تمام اقدامات جنسی ہراسانی کے زمرے میں نہیں آتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ میں نے حالیہ انٹرویو میں جنسی ہراسانی کا لفظ استعمال نہیں کیا، یہاں یہ بات بتانا ضروری ہے کہ ہراسانی کا مطلب صرف جنسی طور پر ہراساں کرنا ہر گز نہیں ہوتا کیوں کہ دونوں الفاظ کے مطلب مختلف ہیں۔ اس لئے سوشل میڈیا صارفین کو ہراسانی اور جنسی ہراسانی میں فرق سمجھنا چاہئے۔
اظفر رحمان کا کہنا تھا کہ میں تب بھی خواتین کا احترام کرتا تھا اور آج بھی کرتا ہوں البتہ یہ بھی جانتا ہوں کہ اچھے بُرے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود اگر میرے بیان سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں معافی مانگتا ہوں۔
واضح رہے کہ اظفر رحمان نے چند روز قبل ایک انٹرویو میں می ٹو مہم کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ ماضی میں مجھے بھی متعدد ساتھی خواتین نے ہراسانی کا نشانہ بنایا لیکن میں ان کے نام نہیں لینا چاہتا اداکار نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر کسی کو بھی بغیر تحقیق ایکسپوز کرنا غلط ہے کیونکہ بہت سے لوگ ہیں جو اس طرح کی مہم کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔