معروف اداکار سہیل احمد نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تھیٹر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ تھیٹروں پر پابندی کے حوالے سے یہ کہتے ہیں کہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا ، ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ بھئی غلط بیانی نہ کریں تھیٹر پر غلط اور بیہودہ چیزیں دکھائی گئی ہیں. شرم کریں ایسی باتیں کرتے ہوئے . انہوں نے کہا کہ پرفارمنگ آرٹ بہت قیمتی چیز ہے جسے نہ صرف تفریح ​​کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ معاشرے کی بہتری کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ نام نہاد عقلمند جو اس شعبے سے وابستہ ہیں وہ تھیٹر کے مواد کے حوالے سے یہ کہہ کر بہانہ بناتے ہیں کہ ہم نے صرف ان کے مطالبے کے مطابق لوگوں کو پیشکش کی ہے۔

”سہیل احمد نے کہا کہ میں تو ہمیشہ سے یہ کہتا آیا ہوں کہ خدارا تھیٹرز پر اچھی چیزیں دکھائیں.” ہندئوں نے اپنی مذہبی رسومات کو فروغ دینے کےلئے تھیٹر متعارف کروایا . اورہم کیا کررہے ہیں. ہمیں بھی تھیٹر کے ذریعے اپنے مذہب، قاعدے، ضابطے، قوانین اور فرائض کو بھی فروغ دینا چاہیے۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے یہ سب (مذہبی فرائض) اپنے لوگوں کو سکھانے کے بجائے صرف مذاق بنا دیا۔یاد رہے کہ سہیل احمد نے تھیٹر چھوڑا ہی اس لئے تھا کیونکہ وہاں‌ہونے والی فحاشی کا وہ حصہ نہیں بن سکتے تھے.

میری ماں حیات ہوتیں تو آج میں شادی شدہ ہوتی نازش جہانگیر

مجھ پر فحاشی کا الزام لگا کر جھوٹی ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں پائل …

سرمد کھوسٹ کی مستنصر حسین تار ڑ کے ساتھ ملاقات

Shares: