مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: گراں فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 15 دکانداروں پر بھاری جرمانے

سیالکوٹ ِ,باغی ٹی وی(بیوروچیف شاہدریاض) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل...

حافظ آباد: رمضان المبارک میں معیاری خوراک کی فراہمی، فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ

حافظ آباد،باغی ٹی وی(خبرنگارشمائلہ) ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی...

شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کی منظوری

وزیراعظم شہبازشریف نے عوام کے لئے شمسی توانائی سے بجلی پيدا کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔اس فیصلے سے مہنگے درآمدی ايندھن کی مد ميں اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شريف نے متعلقہ اداروں کو شمسی توانائی کے منصوبے پرہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدايت کردی ہے۔ اس منصوبے کے تحت سولر پاور پلانٹس ميں مہنگےدرآمدی ايندھن کی بجائے شمسی توانائي سے 10 ہزارمیگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔


پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں،بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی دی جائے گی۔ وزيراعظم نے ہدايت کی کہ آئندہ گرميوں ميں عوام کو بجلی کی فراہمی میں خاطر خواہ ریلیف ديا جائےاورآئندہ ہفتے تمام اسٹیک ہولڈرز کی پری بڈ کانفرنس بلائی جائے۔


واضح رہے کہ پاکستان میں توانائی، خصوصا، بجلی کا بحران حکومت کو درپیش بڑے چیلنجز میں سے ایک بہت اہم چیلنج ہے۔ تقریبا ایک دہائی سے ماہرین کہتے آرہے ہیں کہ اگر توانائی کی طلب و رسد کے درمیان حائل خلیج کو مؤثر انداز میں پُر نہ گیا تو اقتصادی تنزلی نا گزیر ہوگی۔ بجلی کی قلّت ہر سال بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے عوام کو یومیہ اوسطا چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرنا پڑتی ہے۔

جبکہ دیہی علاقوں میں صورت حال بہت خراب ہے جہاں دن بھر میں صرف دو سے تین گھنٹوں کے لیے بجلی دستیاب ہوتی ہے۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا تیرہ فی صد حصہ بجلی کے بغیررہ رہا ہے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر اقتصادی مسابقت میں ہر سال اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں پاکستان کے لیے مزید ضروری ہوجاتا ہے کہ بجلی کے مسئلے کا ایک محفوظ ، مامون اور پائے دار حل وضح کیا جائے جو اسٹریٹجک اقتصادی ترقی اور سماجی انفرااسٹرکچر سے منسلک ہو۔

دوسری طرف سورج کی روشنی سے تیار کردہ بجلی کو محفوظ کرنے کے لیے زیادہ تر لیتھیئم آئن بیٹریز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر یورپ میں بہت سے محققین اب ایک نئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں جو قابل تجدید توانائی کے استعمال کے طریقے کو ہی بدل دے گی۔

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
آن لائن ایڈیٹر، اسلام آباد Follow @MalikRamzanIsra